ماسکو: روس کی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین دیمتری میدویدیف نے کہا کہ یوکرین کا تنازعہ بہت طویل عرصے تک، ممکنہ طور پر دہائیوں تک چلے گا اور ممکنہ جنگ بندی کے بعد دوبارہ شروع ہو گا۔ مسٹر میدویدیف نے ویتنام کے دورے کے دوران صحافیوں سے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ "یہ تنازعہ بہت طویل عرصے کا ہے، شاید کئی دہائیوں تک چلے گا۔ یہ زندگی کی ایک نئی حقیقت ہے، نئے حالات ہیں۔
جب تک کیف میں ایسی قوتیں موجود ہیں، یہ ماننا چاہیے کہ تین سال کی جنگ بندی اور دو سال کی لڑائی ہوگی، لیکن سب پھر سے شروع ہو جائے گا۔ یوکرین میں نازی طاقت کے رجحان کا خاتمہ ہونا چاہیے۔" واضح رہے کہ 24 فروری 2022 کو، روس نے یوکرین میں ایک خصوصی فوجی آپریشن شروع کیا تھا، جب دونیتسک اور لوہانسک ریپبلک نے یوکرینی فوجیوں سے تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
روسی وزارت دفاع نے کہا کہ اس مہم کا مقصد یوکرین کو "غیر فوجی اور ذلیل کرنا اور ڈان باس کو مکمل طور پر آزاد کرانا ہے۔ مغربی ممالک نے روس پر طرح طرح کی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں اور وہ یوکرین کو اسلحہ فراہم کر رہے ہیں۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ یوکرین کے لیے ہتھیار لے جانے والا کوئی بھی کارگو روس کا جائز ہدف بن جائے گا۔