عمان:وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو اردن کے اپنے سرکاری دورے کے دوران پانچ معاہدوں پر دستخط ہونے کی ستائش کی اور اسے ہندوستان-اردن شراکت داری کی "معنی خیز توسیع" قرار دیا۔
دونوں ممالک کے درمیان دستخط کیے گئے پانچ معاہدوں میں نئی اور قابل تجدید توانائی میں تکنیکی تعاون، آبی وسائل کے انتظام اور ترقی میں تعاون، ورثے کے تحفظ اور سیاحت کو فروغ دینے کے لیے پیٹرا اور ایلورا کے درمیان ایک معاہدہ، 2025-2029 کے لیے ثقافتی تبادلے کے پروگرام کی تجدید کا معاہدے شامل ہیں۔ جس سے لوگوں کے درمیان ا?پسی رابطوں کو مزید فروغ دیاجائے گا اور ڈیجٹل تبدیلی کے لئے ہندوستان کے کامیاب ڈیجٹل حل کو بڑے پیمانے پر اشتراک کرنے سے متعلق بھی معاہدہ کیا گیا ہے۔
وزیر اعظم نے اس دورے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدے ہندوستان-اردن تعلقات کی بڑھتی ہوئی گہرائی اور وسعت کی عکاسی کرتے ہیں۔ مسٹر مودی نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا، "نئی اور قابل تجدید توانائی میں تعاون، ترقی، توانائی کی حفاظت اور آب و ہوا کی ذمہ داری کے لیے ہماری مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ "آبی وسائل کے انتظام میں تعاون ہمیں تحفظ، کارکردگی اور ٹیکنالوجی سے متعلق بہترین طریقوں کا اشتراک کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔ اس طرح دونوں ممالک کے لیے طویل مدتی پانی کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے گا۔"
مسٹر مودی نے کہا کہ پیٹرا اور ایلورا کے درمیان معاہدہ تعلیمی تبادلے، ورثے کے تحفظ اور سیاحت کے فروغ کے نئے مواقع کھولے گا جب کہ ثقافتی تبادلے کے پروگرام کی تجدید ہندوستان اور اردن کے لوگوں کے درمیان گہرے تعلقات کو فروغ دے گی۔ ہندوستان کی ڈیجیٹل اختراعات کا اشتراک اردن کی ڈیجیٹل تبدیلی کی معاونت اور جامع حکومت کو فروغ دے گا۔
دورے کے دوران شاہ عبداللہ دوم نے الحسینیہ پیلس میں وزیراعظم کا پرتپاک استقبال کیا، جہاں دونوں رہنماوں نے دوطرفہ تعلقات، علاقائی استحکام اور باہمی دلچسپی کے عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ بات چیت میں تجارت اور سرمایہ کاری، دفاع اور سلامتی، انسداد دہشت گردی تعاون، زراعت، انفراسٹرکچر، قابل تجدید توانائی اور سیاحت کا احاطہ کیا گیا۔ دونوں رہنماوں نے دہشت گردی کے خلاف اپنی یکجہتی کا اعادہ کیا۔
یو این آئی۔ ع ا۔
عمان میں الحسین ٹیکنیکل یونیورسٹی میں انڈیا-اردن سنٹر آف ایکسی لینس کے لیے ہندوستان کی حمایت کا بھی اعلان کیا گیا، جو تین سالوں میں 10 ماسٹر ٹرینرز کو تربیت دے گا اور تعلیمی اور تکنیکی تعاون کو مضبوط کرے گا۔
اردن کے اپنے دورے کے بعد، وزیر اعظم مودی ایتھوپیا کا سفر کریں گے، مغربی ایشیا اور افریقہ کے درمیان اسٹریٹجک، اقتصادی اور ثقافتی تعلقات کو مضبوط کریں گے۔