Latest News

اتر پریش: ہائی کورٹ نے سی اے اے احتجاج کے دوران ہوئے نقصان کی تلافی کے لئے  جاری نوٹس کے عمل پر لگائی روک

اتر پریش: ہائی کورٹ نے سی اے اے احتجاج کے دوران ہوئے نقصان کی تلافی کے لئے  جاری نوٹس کے عمل پر لگائی روک

پریاگ راج : الہ آباد ہائی کورٹ نے شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت کے دوران عوامی املاک کو ہوئے نقصان کی تلافی کے لئے جاری نوٹس کے عمل پر روک لگا کر اتر پردیش حکومت کو جھٹکا دیا ہے۔ اس معاملے   میں اے   ڈی ایم  کانپور شہر کی طرف سے جاری نوٹس کے نفاذ پر اگلے حکم تک کے لئے روک لگا دی گئی  ہے۔ کانپور کے محمد فیضان کی درخواست پر جسٹس پنکج نقوی اور جسٹس ایس ایس شمشیری کی بینچ نے یہ حکم دیا ہے۔
بتا دیں کہ  عرضی گزارنے 4 جنوری، 2020 کو  اے ڈی ایم کی طرف سے جاری نوٹس کو چیلنج کیا تھا، اس نوٹس میں عوامی  پراپرٹی کو ہوئے نقصان کی تلافی کے لئے کہا گیا ہے۔  عرضی گزار  کے وکیل کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کی طرف سے عوامی املاک کو نقصان کے  معاملے میں طے کی گئی گائڈلائن کے تحت  عوامی املاک  کے نقصان کا اندازہ کرنے کا حق ہائی کورٹ کے سیٹنگ یا ریٹائرڈ جج یا ضلع جج کو ہے۔ اے ڈی ایم  کونوٹس جاری کرنے کا حق نہیں ہے۔ وہیں یو پی اے حکومت نے سپریم کورٹ کے حکم کے تعمیل میں  اصول بنائے  ہیں ۔ وہ اصول سریم کورٹ کے سامنے زیر غور ہیں۔
سرکاری وکیل نے نوٹس پر روک نہ لگانے کی مانگ کی تھی
 سرکاری وکیل نے درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر غور ہے اور اور اس نے  کوئی عبوری راحت نہیں دی ہے ،لہٰذا نوٹس پر روک نہ لگائی جائے۔ کورٹ نے اس دلیل کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ ایک مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کر رہا ہے۔ جبکہ یہاں پر  عرضی گزار نے ذاتی طور پر نوٹس جاری کرنے وا لی  اتھارٹی کے دائرہ اختیار کو چیلنج کیا ہے۔ اس صورت حال میں  سپریم کورٹ کا کوئی فیصلہ آنے تک نوٹس کے نفاذ پر روک لگائی جاتی ہے  ، جو کے سپریم کورٹ کی  طرف سے دئیے گئے فیصلے پر انحصار کرے گی۔
 



Comments


Scroll to Top