اناؤ: ریپ متاثرہ آخر کار زندگی کی جنگ ہار گئی اور جمعہ کی دیر رات صفدر گنج ہسپتال میں اس نے آخری سانس لی ۔ بیٹی کی موت کے بعد والد کے آنسو تھمتے نظر نہیں آرہے ۔ بزرگ والد نے گہار لگاتے ہوئے کہا کہ جیسے حیدرآباد پولیس نے اینکاؤنٹر میں ریپ کے ملزمین کو دوڑا کر گولی ماری تھی ، اسی طرح میری بیٹی کے دردنوں کو سزا ملنی چاہئے ۔ موت کا بدلہ صرف موت ہوتا ہے ۔
متاثرہ کے والد نے کہا،' میرے پریوار کو روپیہ پیسہ نہیں چاہئے ۔ میری بیٹی کو انصاف چاہئے ۔ بیٹی کی موت کے گنہگاروں کو بغیر دیر کئے پھانسی ملے یا انہیں بھی دوڑا گولی مار دی جائے ۔ بزرگ نے کہا کہ ان کے پریوار کو ملزم جان کی دھمکی سر عام دیتے تھے ۔ مقدمہ واپس نہ لینے یا منہ کھولنے پر جان سے مارنے اور آگ کے حوالے کرنے کی دھمکی ان کی بیٹی اور لواحقین کو کئی بار ملی ۔
انہوں نے پولیس کو اس کی جانکاری دی لیکن وہ ہر بار ٹال دیتے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ بیٹی کی موت کی خبر انہیں اخبار سے آج صبح ملی ۔ ضلع اور پولیس انتظامیہ کا کوئی افسر انہیں اس کی اطلاع دینے نہیں آیا ۔ یہاں تک کہ کوئی لیڈر یا علاقائی ودھائیک بھی ان کے پریوار کی خیریت پوچھنے نہیں آیا ۔