لندن: برطانیہ حکومت نے بنگلہ دیش میں اقلیت مذہبی برادریوں کے خلاف نفرت یا تشدد کے واقعات کی "سخت مذمت" کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ملک میں جمہوری تبدیلی کے عمل کی حمایت کے لیے پرعزم ہے۔ اس سلسلے میں برطانیہ کے نچلے ایوان 'ہاؤس آف کامنز' میں جمعرات کو ایک بیان جاری کیا گیا۔ یہ بیان بنگلہ دیش میں ہندؤوں کے استحصال پر کمیونٹی تنظیم 'انسائٹ یو کے' کی حالیہ رپورٹ کو حزب اختلاف کی 'کنزرویٹو پارٹی' کے رکن پارلیمنٹ باب بلیک مین کی طرف سے سامنے لائے جانے کے بعد جاری کیا گیا ہے۔ برطانوی ہندؤوں کے آل پارٹی پارلیمانی گروپ(اے پی پی جی) کے صدر بلیک مین نے برطانوی ارکان پارلیمنٹ کو بتایا کہ دیوالی سے پہلے جاری اس رپورٹ میں برادری کے استحصال کو اجاگر کیا گیا ہے۔
'ہاؤس آف کامنز' کے رہنما سر ایلن کیمبل نے لیبر پارٹی حکومت کی طرف سے کہا کہ ہم اقلیت مذہبی برادریوں کے خلاف نفرت یا تشدد کے تمام واقعات کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم بنگلہ دیش میں انسانی حالات سے جڑے مسائل سے نمٹنے اور ایک پرامن جمہوری تبدیلی کے لیے عبوری حکومت کی فعال حمایت کرتے ہیں۔ ہم مذہبی آزادی کے تحفظ کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہیں۔ کیمبل نے تاہم بنگلہ دیش میں اقلیتوں کی حفاظت کے لیے کی جانے والی کارروائی کے بارے میں کسی سرکاری وزیر کی طرف سے کسی مخصوص سرکاری بیان کے حوالے سے کوئی عزم ظاہر نہیں کیا، جیسا کہ بلیک مین نے مطالبہ کیا تھا۔