لکھنؤ: اتر پردیش اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے دوسرے دن کی کارروائی شروع ہو گئی ہے۔ یہ اجلاس چوبیس دسمبر تک چلے گا۔ ایوان کی کارروائی کے دوران سماج وادی پارٹی نے زبردست ہنگامہ کیا۔ سماج وادی پارٹی نے کہا کہ کوڈین کا معاملہ پورے صوبے میں جال کی طرح پھیل چکا ہے اور یہ بہت عرصے سے چل رہا ہے، عالمی ادار صحت نے بھی اس کا نوٹس لیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اس کے استعمال سے سینکڑوں بچوں کی جان جا چکی ہے۔ اس پر یوگی نے جواب دیا۔ اس کے بعد اب سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے ایک پوسٹ کی ہے۔
ملک میں دو نمونے
ایوان میں بحث کے دوران وزیر اعلی یوگی نے دہلی اور اتر پردیش کے رہنماؤں کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں دو نمونے ہیں، جن میں سے ایک یہاں بیٹھتے ہیں۔ انہوں نے قائد حزب اختلاف پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ یہاں والے ببوا بھی جلد ہی انگلینڈ کی سیر سپاٹے پر چلے جائیں گے۔ وزیر اعلی نے کہا کہ جب بھی ملک میں کسی سنگین مسئلے پر گفتگو ہوتی ہے تو کچھ لوگ فورا بیرون ملک بھاگ جاتے ہیں۔ وزیر اعلی کے اس تیز حملے کے بعد سماج وادی پارٹی نے ایوان سے واک آؤٹ کر دیا۔
اکھلیش نے کیا کہا
اکھلیش یادو نے وزیر اعلی یوگی کے حملے کے بعد ایکس پر پوسٹ کی ہے۔ انہوں نے لکھا، خود اعتراف۔ کسی کو امید نہیں تھی کہ دہلی لکھنؤ کی لڑائی یہاں تک پہنچ جائے گی۔ آئینی عہدوں پر بیٹھے لوگ آپس میں کچھ تو عوامی لحاظ رکھیں اور شائستگی کی حد نہ لانگھیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی والے اپنی جماعت کے اندر کی کھینچا تانی کو چوراہے پر نہ لائیں۔ کہیں کوئی برا مان گیا تو واپس جانا پڑے گا۔