Latest News

زیلنسکی کے ساتھ ملاقات کے بعد ٹرمپ نے کہا- یوکرین - روس جنگ بھی کرو ختم، جہاں ہیں وہیں رُک جائیں

زیلنسکی کے ساتھ ملاقات کے بعد ٹرمپ نے کہا- یوکرین - روس جنگ بھی کرو ختم، جہاں ہیں وہیں رُک جائیں

واشنگٹن: امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے یوکرین کے صدر وولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ جمعہ کو وائٹ ہاؤس(امریکہ کے صدر کی سرکاری رہائش اور دفتر)میں طویل ملاقات کے بعد یوکرین اور روس سے جنگ ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ "وہ جہاں ہیں وہیں رک جائیں' ۔ ٹرمپ نے صدارت سنبھالنے کے بعد سے اس جنگ کے ختم نہ ہونے پر کئی بار مایوسی کا اظہار کیا ہے لیکن ان کا تازہ تبصرہ یوکرین کے لیے یہ پیغام معلوم ہوتا ہے کہ وہ روس کے قبضے میں گئی زمین واپس لینے کی کوشش چھوڑ دے۔
ٹرمپ نے زیلنسکی اور ان کی ٹیم کے ساتھ دو گھنٹے سے زائد گفتگو کے فوراً بعد 'ٹروتھ سوشل' پر ایک پوسٹ میں کہا کہ کافی خون خرابہ ہو چکا ہے، جائیداد کی حدیں جنگ اور بہادری سے طے ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں وہیں رک جانا چاہیے جہاں وہ ہیں۔ دونوں کو فتح کا دعوی کرنے دیں، تاریخ کو فیصلہ کرنے دیں۔ ٹرمپ نے بعد میں فلوریڈا پہنچنے کے فوراً بعد دونوں فریقوں سے "فوری جنگ روکنے" کی اپیل کی اور اشارہ دیا کہ روس یوکرین سے چھینا ہوا علاقہ اپنے پاس رکھے۔ انہوں نے صحافیوں سے کہا کہ آپ جنگ کی لائن کے مطابق چلیں، چاہے وہ کہیں بھی ہو ورنہ یہ بہت پیچیدہ ہو جائے گا۔ٹرمپ نے کہا کہ آپ جنگ کی لائن پر رک جائیں اور دونوں فریقوں کو واپس جانا چاہیے، اپنے خاندانوں کے پاس جانا چاہیے، قتل و غارت گری بند کرنی چاہیے۔
جمعہ کی ملاقات کے بعد زیلنسکی نے کہا کہ جنگ بندی اور مذاکرات کا وقت آ گیا ہے۔ انہوں نے زمین چھوڑنے کے لیے ٹرمپ کے ذریعے یوکرین پر دباؤ  ڈالے جانے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا سیدھا جواب دینے سے گریز کیا۔ جب صحافیوں نے زیلنسکی سے ٹرمپ کی پوسٹ کے بارے میں سوال کیا تو یوکرینی صدر نے کہا کہ صدر صحیح ہیں۔ ہمیں وہیں رکنا ہوگا جہاں ہم ہیں اور پھر بات کرنی ہوگی۔جنگ کے حوالے سے ٹرمپ کا رویہ پوتن کے ساتھ جمعرات کو طویل فون بات چیت کے بعد بدل گیا۔ فون پر گفتگو کے بعد انہوں نے اعلان کیا کہ وہ آنے والے ہفتوں میں ہنگری کے بڈاپیسٹ میں روسی رہنما سے ملنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
زیلنسکی نے غزہ میں گزشتہ ہفتے ہونے والی جنگ بندی اور یرغمال معاہدے پر جمعہ کو ٹرمپ کو مبارکباد دی اور کہا کہ اب ٹرمپ کے پاس روس-یوکرین جنگ روکنے کا بڑا موقع ہے۔ امریکی رہنما نے اشارہ دیا ہے کہ وہ کیف کو طویل فاصلے کی میزائل نظام بیچنے کی منظوری دینے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ اگرچہ یوکرین کو اس کی سخت ضرورت ہے۔ حال ہی میں ٹرمپ نے یوکرین کو طویل فاصلے کی ٹوم ہاک کروز میزائل بیچنے کی نیت ظاہر کی تھی، جبکہ پوتن نے خبردار کیا تھا کہ اس قسم کے اقدام سے امریکہ-روس تعلقات میں مزید کشیدگی پیدا ہو گی۔
 



Comments


Scroll to Top