انٹرنیشنل ڈیسک: دنیا بھر میں کروڑوں لوگ بال جھڑنے اور گنجے پن کے مسئلے سے پریشان ہیں، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ جاپان میں ایک ایسا مندر ہے جہاں لوگ خاص طور پر اپنے بالوں کی حفاظت کی دعا مانگنے آتے ہیں۔ جاپان کے ثقافتی مرکز کیوٹو (Kyoto) شہر میں واقع' میکامی شرائن' اپنی اسی انوکھی عقیدت کے لیے پوری دنیا میں مشہور ہے۔ گنجے پن اور بال جھڑنے سے پریشان لوگ یہاں آتے ہیں اور اپنی منت مانگتے ہیں۔ آرشیاما بانس کے جنگل (Arashiyama Bamboo Forest)کے قریب واقع یہ مندر ان لوگوں کے لیے امید کی کرن ہے جو گھنے اور خوبصورت بال چاہتے ہیں۔

کامی کون ہیں اور کیا ہے ان کی تاریخ
یہ مندر جاپانی دیوتا فوجی وارا اونیمینوسکے ماسایوکی کے نام منسوب ہے۔ ماسایوکی کے بارے میں چند دلچسپ باتیں یہ ہیں۔ مانا جاتا ہے کہ ماسایوکی جاپان کی تاریخ کے پہلے پیشہ ور ہیئر اسٹائلسٹ تھے۔ بالوں کی دیکھ بھال اور ان کی اسٹائلنگ میں ان کی مہارت اتنی شاندار تھی کہ لوگوں نے انہیں دیوتا کا درجہ دے دیا۔ ان کی یاد میں ہر سال سترہ تاریخ کو ان کی برسی منائی جاتی ہے۔ ایک وقت ایسا بھی تھا کہ اس دن جاپان کے تمام سیلون ان کے احترام میں بند رکھے جاتے تھے۔

پوجا کی انوکھی رسم، لفافے میں رکھے جاتے ہیں بال
میکامی شرائن میںپرارتھنا ( دعا ) کرنے کا طریقہ عام مندروں سے بالکل مختلف ہے۔ عقیدت مند سب سے پہلے مندر سے ایک خاص ' پریئر این ویلف ' (دعائی لفافہ ) خریدتے ہیں۔ مندر کے پجاری عقیدت مند کے سر سے بالوں کی ایک چھوٹی سی لٹ کاٹتے ہیں اور اسے اس لفافے میں محفوظ کر دیتے ہیں۔ اس کے بعد شخص دیوتا ماسایوکی کے سامنے اپنے بالوں کو صحت مند اور گھنا رکھنے کی دعا کرتا ہے۔ آخر میں وہ لفافہ پجاری کے حوالے کر دیتا ہے، جو ان بالوں کی حفاظت اور منت پوری ہونے کے لیے خاص رسم ادا کرتے ہیں۔

بیوٹی ماہرین اور امتحان دینے والوں کی پسندیدہ جگہ
یہ مندر صرف عام لوگوں کے لیے ہی نہیں بلکہ پیشہ ور افراد کے لیے بھی بہت اہم ہے۔ جاپان کے بڑے بڑے ہیئر اسٹائلسٹ اور بیوٹی ماہرین یہاں آشیرواد لینے آتے ہیں۔ جو طلبہ نیشنل حجام یا بیوٹی اسپیشلسٹ کے لائسنس کے امتحان دینے جاتے ہیں وہ کامیابی کے لیے یہاں حاضری دینا نہیں بھولتے۔

عقیدہ اور سائنس
سائنسی نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو کسی مندر میں جانے سے بال اُگنا ممکن نہیں لگتا، لیکن ماہرین کا ماننا ہے کہ اس مندر کا سکون اور یہاں ملنے والی ذہنی طاقت دباؤ کو کم کرتی ہے۔ چونکہ دباؤ بال جھڑنے کی ایک بڑی وجہ ہے، اس لیے یہاں آنے سے لوگوں کو بالواسطہ فائدہ محسوس ہوتا ہے۔ آج میکامی شرائن نہ صرف ایک مذہبی مقام ہے بلکہ کیوٹو آنے والے سیاحوں کے لیے ایک دلکش مرکز بھی بن چکا ہے۔