نیشنل ڈیسک : امریکہ کے ایک سیاسی رہنما ان دنوں ایک وائرل تصویر کی وجہ سے بحث میں ہیں۔ سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا گیا کہ وہ فلائٹ میں بیٹھے ہوئے اپنے iPad پر فحش تصاویر دیکھ رہے تھے۔ تصویر سامنے آنے کے بعد رہنما نے اس پورے تنازعے کے لیے ایلون مسک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X (ٹوئٹر) کو ذمہ دار ٹھہرایا۔
کیسے شروع ہوا تنازع۔
ایک ہم سفر نے چپکے سے ان کی تصویر کھینچ لی تھی، جس میں وہ فلائٹ کی سیٹ پر iPad استعمال کرتے دکھائی دے رہے تھے۔ تصویر میں ان کی اسکرین پر خواتین کی اَنڈرویئر پہنے کچھ تصاویر نظر آ رہی تھیں۔ یہ تصویر X کے اکاو¿نٹ '@dearwhitestaff' پر شیئر کی گئی، جس کے بعد معاملہ تیزی سے وائرل ہو گیا۔
کون ہیں وائرل تصویر والے رہنما؟
وائرل تصویر میں دکھائی دینے والے شخص ڈیموکریٹک نمائندے بریڈ شرمین ہیں۔ انہوں نے صاف کیا کہ وہ پورن نہیں دیکھ رہے تھے اور یہ صرف X کی ‘For You’ ٹائم لائن پر خود بخود دکھنے والا مواد تھا۔
شرمین نے مسک کو بتایا ذمہ دار۔
بریڈ شرمین اور ان کے دفتر کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ ٹوئٹر/X کا بدلا ہوا الگورتھم ہے۔ ان کے ترجمان نے کہا، ’یہ بس ٹوئٹر اسکرول کرتے ہوئے ہوا۔ ایلون مسک نے پلیٹ فارم کا الگورتھم بدل دیا ہے، جس سے لوگ وہ مواد بھی دیکھتے ہیں جسے وہ نہ چاہتے ہیں اور نہ فالو کرتے ہیں۔‘
لمبی فلائٹ، ٹائم پاس اور ‘ناخواست’ مواد۔
71 سال کے شرمین نے بتایا کہ وہ لمبی فلائٹ پر ٹائم پاس کے لیے پوسٹس اسکرول کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی ٹائم لائن پر کئی تصاویر آئیں، جن پر اسکرول کرتے ہوئے وہ تھوڑی دیر رک گئے ہوں گے، لیکن ان کا پورن دیکھنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔
کیا فلائٹ میں ایسا مواد دیکھنا درست ہے؟
شرمین نے مانا کہ ایسے مواد کو عوامی جگہ پر دیکھنا درست نہیں ہے۔ انہوں نے کہا، ’کیا یہ مناسب ہے؟ نہیں، بالکل نہیں۔ لیکن کیا یہ پورن ہے؟ مجھے نہیں لگتا۔‘