National News

پی ایم مودی کوجی 7 میں نشانہ بنانےکی سازش، خالصتانیوں نےمارک کارنی کا شکریہ ادا کیا۔

پی ایم مودی کوجی 7 میں نشانہ بنانےکی سازش، خالصتانیوں نےمارک کارنی کا شکریہ ادا کیا۔

انٹرنیشنل ڈیسک: کینیڈا میں خالصتان کے حامیوں کی سرگرمیاں ایک بار پھر بین الاقوامی سرخیوں میں ہیں۔ اس بار معاملہ براہ راست بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زندگی سے جڑا ہوا ہے۔ خالصتانی تنظیم 'سکھس فار جسٹس' (SFJ) نے G7 کانفرنس کے دوران وزیر اعظم مودی کو نشانہ بنانے کی دھمکی دی ہے اور اس "موقع" کے لیے کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی کا شکریہ ادا کیا ہے۔ ایس ایف جے کے سربراہ گروپتونت سنگھ پنوں نے ایک ویڈیو میں کہا مارک کارنی نے ہمیں مودی کی سیاست کو گھیرنے کا ایک تاریخی موقع فراہم کیا ہے۔ ہم G7 پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی کو خالصتان کے حامی ہردیپ سنگھ ننجر کے قتل کے لیے جوابدبنائیں گے۔ ویڈیو میں بھارت کے خلاف اشتعال انگیز زبان استعمال کی گئی ہے اور آخر تک مودی کے کینیڈا کے دورے کے بارے میں بات کی گئی ہے۔
حال ہی میں، کینیڈا کے نئے وزیر اعظم مارک کارنی نے PM مودی کو البرٹا میں 15-17 جون کو ہونے والی G7 سربراہی کانفرنس میں مدعو کیا۔ اگرچہ اس اقدام کو ہندوستان-کینیڈا تعلقات کو بہتر بنانے کی کوشش کے طور پر دیکھا گیا تھا، لیکن خالصتانی حامیوں کو یہ اچھا نہیں لگا۔ SFJ نے واضح کیا کہ وہ G7 سربراہی اجلاس کے مقام کے باہر احتجاج کریں گے۔ پنوں نے اس احتجاج کوآپریشن سندور کے خلاف قرار دیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ہندوستان نے مساجد کو نشانہ بنا کر پاکستان پر دہشت گرد حملہ کیا۔ ان کا یہ بیان پاکستان کے حامی موقف کی عکاسی کرتا ہے۔ ہندوستانی وزارت خارجہ پہلے ہی کینیڈا سے پی ایم مودی اور ہندوستانی کمیونٹی کی حفاظت کو یقینی بنانے کا مطالبہ کر چکی ہے۔
کینیڈا میں ہونے والی خالصتانی ریلیوں، بھارتی پرچم کی توہین اور پرتشدد نعروں پر بھارت بارہا اعتراضات کر چکا ہے لیکن کینیڈا کی جانب سے کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی گئی۔ ڈبلیو ایس او اور دیگر خالصتانی گروپ جی 7 میں مودی کی دعوت کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ کینیڈا میں سرگرم خالصتانی تنظیمیں نہ صرف ہندوستان کی سالمیت کو چیلنج کر رہی ہیں بلکہ اب وہ کھلم کھلا وزیر اعظم مودی کو قتل کرنے کی دھمکیاں دے رہی ہیں۔ اس کے باوجود کینیڈا کی حکومت اسے ”فریڈم آف سپیچ“ کے دائرے میں رکھ کر نظر انداز کر رہی ہے۔ G7 سربراہی اجلاس سے پہلے اس طرح کے بیانات اور اشتعال انگیزی ہندوستان اور کینیڈا کے تعلقات میں نئی کشیدگی پیدا کر سکتی ہے۔ ہندوستان کو اپنے شہریوں اور قائدین کے تحفظ کو اولین ترجیح دینی چاہئے اور اس مسئلہ کو بین الاقوامی فورمز پر زور سے اٹھانا چاہئے۔
 



Comments


Scroll to Top