National News

ٹیلی کام کمپنیوں کو سپریم کورٹ کا جھٹکا : سرکار وصولے گی 92000 کروڑ روپے

ٹیلی کام کمپنیوں کو سپریم کورٹ کا جھٹکا : سرکار وصولے گی 92000 کروڑ روپے

نئی دہلی : ٹیلی کام کمپنیوں کو سپریم کورٹ سے آج بڑا جھٹکا لگا ہے ۔ دراصل سپریم کورٹ نے ایڈجسٹیڈ گراس ریونیو (اے جی آر ) وصولی کے معاملے میں محکمہ ٹیلی کام کی حمایت میں فیصلہ سنایا ہے ۔ اب ٹیلی کام کمپنیوں کو 92000 کروڑ روپے کی بقایہ رقم سرکار کو ادا کرنے ہوگی ۔ جسٹس ارون مشرا ، جسٹس ونیت سرن اور جسٹس ایس روندر بھٹ کی تین رکنی بنچ نے محکمہ ٹیلی کام کے ذریعے طے کی گئی اے جی آر  کو برقرار رکھا ہے ۔ 

PunjabKesari
محکمہ ٹیلی کام کی عرضی قبول 
بنچ نے کہا،' ہم ایڈجسٹیڈ مجموعہ آمدنی بر قرار رہے گی ۔ اس سلسلے میں فیصلے کے اہم حصے کو پڑھتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہاکہ ،' ہم محکمہ ٹیلی کی عرضی کو قبول کرتے ہیں ، جبکہ کمپنیوں کی عرضی خارج کرتے ہیں ۔ '' عدالت عظمیٰ نے کہا کہ اس نے ٹیلی کام کمپنیوں کی تمام دلیلوں  کو خارج کردیا ہے اور کمپنیوں کو محکمہ ٹیلی کام کو جرمانہ اور بیاج کی رقم کی ادائیگی کرنی ہوگی ۔ بنچ نے واضح کیا کہ اس معاملے میں آگے اور کوئی قانونی واد کی اجازت نہیں ہوگی ۔ اس کے علاوہ وہ ایڈجسٹیڈ  مجموعی آمدنی کی گنتی اور کمپنیوں کو اس کی ادائیگی کرنے کیلئے وقت کی میعاد طے کرے گی ۔ 

PunjabKesari
کیا ہے اے جی آر؟
محکمہ ٹیلی کام نے کہا تھا کہ اے جی آر میں ڈیویڈینڈ ، ہینڈ سیٹ کی بکری ، کرایہ اور کباڑ کی بکری بھی شامل ہونی چاہئے ۔ ٹیلی کام کمپنیوں کا کہنا تھا کہ اے جی آر میں صرف اہم سہولات شامل کی جائیں ۔  عدالت نے اگست میں فیصلہ محفوظ رکھا تھا ۔ ٹیلی کام کمپنیوں کو اے جی آر کی بنیاد پر ہی سرکار کو سپیکٹرم اور لائسنس  فیس ادا کرنی ہوتی ہے ۔ کمپنیاں ابھی ٹیلی کام ٹربیونل کے 2015 کے فیصلے کی بنیاد پر اے جی آر کی گنتی کرتی ہیں ۔ اس کے تحت وہ اپنے اندازکی بنیاد پر سپیکٹرم فیس اور لائسنس فیس ادا کرتی ہیں ۔ محکمہ ٹیلی کام لگاتار بقایہ کی مانگ کرتا رہا ہے ۔ 



Comments


Scroll to Top