انٹرنیشنل ڈیسک: دو کم عمر لڑکوں کی جانب سے ہائیڈیلاو ہاٹ پاٹ ریسٹورنٹ میں سوپ میں جان بوجھ کر پیشاب کرنے کے واقعے نے عدالت کو سخت قدم اٹھانے پر مجبور کر دیا ہے۔ شنگھائی کی ایک عدالت نے پیر کے روز ان دونوں نابالغوں کے والدین پر تقریبا 2.2 ملین یوآن (تقریبا 2.7 کروڑ روپے)کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ یہ فیصلہ ریسٹورنٹ کی ساکھ اور کاروبار کو ہونے والے نقصان کی بنیاد پر کیا گیا۔
واقعے کا پس منظر
یہ واقعہ 24 فروری 2025 کو پیش آیا، جب وو اور تانگ نامی دو 17 سالہ لڑکے شنگھائی کے ہائیڈیلاو ہاٹ پاٹ کی ایک شاخ میں نشے کی حالت میں تھے۔ انہوں نے ایک نجی کمرے میں میز پر چڑھ کر ابلتے سوپ کے برتن میں پیشاب کیا، اور اس پوری حرکت کی ویڈیو بھی بنائی گئی۔ ریسٹورنٹ نے واقعہ عوام کے علم میں آنے کے بعد 4,000 سے زائد گاہکوں کو ان کے بل واپس کیے، اور انہیں منانے کے لیے اضافی نقد معاوضہ بھی دیا۔ ساتھ ہی، متاثرہ برتن تلف کر دیے گئے اور مکمل صفائی کی گئی۔
عدالت کا حکم
شنگھائی کے ہوانگپو ڈسٹرکٹ پیپلز کورٹ نے پایا کہ دونوں لڑکوں نے ریسٹورنٹ کی جائیداد اور ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے، ساتھ ہی ان کے والدین نے اپنی نگہداشت کی ذمہ داری پوری نہیں کی۔ عدالت نے والدین کو الگ الگ رقم ادا کرنے کا حکم دیا: تقریبا 2 ملین یوآن کاروبار اور ساکھ کے نقصان کے لیے، 130,000 یوآن برتنوں اور صفائی کے لیے اور 70,000 یوآن قانونی اخراجات کے لیے۔ ساتھ ہی انہیں عوامی معافی جاری کرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے، کچھ اخبارات میں، تاکہ عوامی اعتماد بحال ہو سکے۔