National News

طالبان نے بھارت کو دی سیکیورٹی  کی گارنٹی، تعطل کا شکار پراجیکٹ شروع کرنے کے لیےمانگی مدد

طالبان نے بھارت کو دی سیکیورٹی  کی گارنٹی، تعطل کا شکار پراجیکٹ شروع کرنے کے لیےمانگی مدد

کابل: افغانستان میں معاشی بدحالی سے پریشان طالبان حکومت نے اب بھارت سے مدد کی گہار لگائی ہے۔ طالبان کے لیے سب سے بڑی تشویش اپنی سرمایہ کاری اور منصوبوں کا دوبارہ شروع کرنا ہے۔ گزشتہ ہفتے طالبان نے ایک میٹنگ کی اور سرمایہ کاری کے لیے کہا۔ اس ملاقات میں طالبان نے بھارتی سرمایہ کاری اور بھارت کے تعاون سے انفراسٹرکچر کے منصوبوں کو دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ ملاقات طالبان کے وزیر برائے شہری ترقی اور ہاؤسنگ حمد اللہ نعمانی اور ملک میں ہندوستان کی تکنیکی ٹیم کے سربراہ بھرت کمار کے درمیان ہوئی۔
افغانستان کی تمام 34 ریاستوں میں بھارت کی مالی مدد سے تقریبا 433 پراجیکٹس بنائے گئے ہیں جنہیں عوام استعمال کرتے ہیں۔ گزشتہ سال اگست میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد منصوبوں پر عمل درآمد متاثر ہوا تھا۔ طالبان کے ملک میں داخل ہونے کے بعد بھارت نے اپنے سفیروں کو ملک سے نکال دیا تھا۔ بھارت اب بھی طالبان کی حکومت کو تسلیم نہیں کرتا۔ جون میں، بھارت نے اعلان کیا کہ وہ انسانی امداد کے لیے اپنی تکنیکی ٹیم تعینات کرے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان کے سہیل شاہین نے کہا کہ ملاقات میں بھارت کی جانب سے پہلے شروع کیے گئے نامکمل منصوبوں کو دوبارہ شروع کرنے کے معاملے پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔ اس کے ساتھ ساتھ ہندوستانی سرمایہ کاری سے نئے کابل شہر کی تعمیر پر بھی بات چیت ہوئی۔ اجلاس میں بھارتی سرمایہ کاری کی حفاظت کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ طالبان کے اقتدار میں آنے سے پہلے، بھارت کابل میں پارلیمنٹ ہاؤس سے لے کر ہرات میں انڈیا-افغانستان فرینڈشپ ڈیم تک ملک کے بڑے بنیادی ڈھانچے کے منصوبے بنا رہا ہے۔
وزارت خارجہ نے کہا تھا، 'افغان عوام کے ساتھ ہندوستان کے تاریخی اور تہذیبی تعلقات ہیں۔ انسانی امداد کی موثر ترسیل اور افغان عوام کے ساتھ اپنی مصروفیات کو جاری رکھنے اور اسٹیک ہولڈرز کی کوششوں کی کڑی نگرانی کے لیے ایک تکنیکی ٹیم کابل پہنچ گئی ہے۔ اس ٹیکنیکل ٹیم میں سفارت کار اور دیگر حکام شامل ہیں۔



Comments


Scroll to Top