Latest News

امریکی سپریم کورٹ کی غریبوں کے ساتھ نا انصافی، ٹرمپ کے کہنے پر روک دی غذائی امداد

امریکی سپریم کورٹ کی غریبوں کے ساتھ نا انصافی، ٹرمپ کے کہنے پر روک دی غذائی امداد

واشنگٹن: امریکہ کی سپریم کورٹ  نے ملک کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی قیادت والی انتظامیہ کی اس ہنگامی اپیل کو جمعہ کے روز منظور کر لیا جس میں سرکاری 'شٹ ڈاؤن 'کے دوران ایس این اے پی غذائی امداد کی ادائیگی کو مکمل طور پر مالی تعاون فراہم کرنے کے عدالتی حکم کو عارضی طور پر روکنے کی درخواست کی گئی تھی۔ امریکہ میں روڈ آئی لینڈ کے ایک وفاقی جج نے ٹرمپ انتظامیہ کو نومبر کے لیے ایس این اے پی غذائی امداد کے فوائد کو مکمل طور پر مالی تعاون فراہم کرنے کے مقصد سے فنڈ جمع کرنے کا حکم دیا تھا۔
امریکی ضلع  جج جان جے میک کونل جونیئر کے فیصلے نے صدر ٹرمپ کی انتظامیہ کو  سپلیمینٹل نیوٹریشن اسسٹنس پروگرام (SNAP) کے تحت ادائیگی کرنے کے لیے جمعہ تک کا وقت دیا تھا لیکن انتظامیہ نے اپیل عدالت سے درخواست کی کہ وہ کسی بھی ایسے عدالتی حکم کو معطل کر دے، جس میں اسے ہنگامی فنڈ میں دستیاب رقم سے زیادہ خرچ کرنے کی ضرورت ہو اور اس کے بجائے اسے اس مہینے کے لیے منصوبہ بند جزوی ایس این اے پی ادائیگی جاری رکھنے کی اجازت دی جائے۔
اپیل عدالت کی جانب سے ایسا کرنے سے انکار کیے جانے کے بعد ٹرمپ انتظامیہ نے فوراً اعلی ترین عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔ یہ غذائی پروگرام تقریبا ہر آٹھ میں سے ایک امریکی کو خوراک فراہم کرتا ہے، جن میں سے زیادہ تر کم آمدنی والے ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ نے پچھلے مہینے کہا تھا کہ وہ وفاقی شٹ ڈان (سرکاری کام کے لیے مالی تعاون کی کمی)کے باعث نومبر کے لیے فائدے کی ادائیگی بالکل نہیں کرے گا۔ میک کونل ان دو ججوں میں سے ایک تھے جنہوں نے پچھلے ہفتے فیصلہ سنایا تھا کہ وفاقی شٹ ڈاؤن کے باعث انتظامیہ نومبر کے فوائد کی ادائیگی کو مکمل طور پر نہیں روک سکتی۔
 



Comments


Scroll to Top