انٹرنیشنل ڈیسک: فلپائن میں اس سال کے سب سے بڑے طوفان فُنگ- وونگ نے ساحل سے ٹکرانے سے پہلے ہی اتوار کو ملک کے شمال مشرقی حصوں پر اپنا اثر دکھانا شروع کر دیا ہے، جس کی وجہ سے بجلی کی فراہمی بند ہو گئی ہے اور ہزاروں لوگوں کو محفوظ مقامات پر جانا پڑا ہے۔ فنگ وونگ فلپائن کے قریبی بحرالکاہل کے علاقے میں پہنچ چکا ہے۔ فلپائن پہلے ہی کالمیگی طوفان کے اثرات سے نبردآزما ہے، جس کی وجہ سے کم از کم 204 افراد کی موت ہو چکی ہے۔ کالمیگی اب ویتنام پہنچ چکا ہے، جہاں کم از کم پانچ افراد جان گنوا چکے ہیں۔
فلپائن کے صدر فرنانڈیز مارکوس جونیئر نے کالمیگی سے ہونے والے بھاری نقصان اور فُنگ وونگ کے باعث ہونے والے ممکنہ نقصان کو دیکھتے ہوئے ایمرجنسی کا اعلان کر دیا ہے۔ فُنگ وونگ کے ساتھ 185 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں، جو مزید تیز ہو کر 230 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ سکتی ہیں۔ یہ فی الحال کیٹین ڈوانِس صوبے کے وِراک قصبے سے تقریبا 125 کلومیٹر دور واقع ہے۔ صوبے میں اس کے اثرات محسوس کیے جانے لگے ہیں۔ سرکاری پیشینگوئی کرنے والوں کے مطابق طوفان کے اتوار کی رات گئے یا پیر کی صبح سویرے اسابیلا صوبے کے ساحل سے ٹکرانے کا امکان ہے۔
شہری تحفظ کے دفتر کے برنارڈو رافیلِٹو الیجاندرو نے بتایا کہ فنگ وونگ کے اثر کے باعث کئی مشرقی قصبوں اور دیہاتوں کی بجلی گل ہو گئی۔ ملک کے شمال مشرقی ساحلی علاقے بیکول کے زیادہ خطرناک دیہاتوں سے تقریبا 50,000 خاندانوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔ خطرے والے صوبوں میں کئی گھریلو پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں، اور کم از کم 86 بندرگاہوں میں 6,600 سے زیادہ مسافر اور مال بردار عملہ پھنس گیا ہے۔ ساحلی محافظوں نے جہازوں کو سمندر میں نہ جانے کا مشورہ دیا ہے۔