National News

اسرائیلی صدرکا نیویارک کے گورنر پرحملہ: اینٹی امریکن ہیں ممددانی، یہودی مخالفت کو دے رہےبڑھاوا

اسرائیلی صدرکا نیویارک کے گورنر پرحملہ: اینٹی امریکن ہیں ممددانی، یہودی مخالفت کو دے رہےبڑھاوا

انٹرنیشنل ڈیسک: اسرائیل کے صدر آئیزیک ہرزوگ نے نیویارک سٹی کے میئر۔الیکٹ ظہران ممددانی کے حالیہ بیانات پر سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بیان ”خطرناک، اشتعال انگیز اور یہودی کمیونٹی کے لیے نقصان دہ“ ہیں۔ یشیوا یونیورسٹی، نیویارک میں خطاب کرتے ہوئے ہرزوگ نے کہا کہ ممددانی کی جانب سے یہودیوں کے اسرائیل میں بسنے کے حق اور روایتی صہیونی طریقوں پر سوال اٹھانا نہ صرف یہودی عوام کے ہزاروں سال پرانے وطن کے حق کو رد کرتا ہے بلکہ یہ ”تشدد کو جواز دیتا ہے اور مذہبی آزادی کو کمزور کرتا ہے۔“ ہرزوگ نے کہا کہ عالمی سطح پر یہودی۔مخالفت (Antisemitism) کئی نئے روپوں میں تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہولوکاسٹ کو جھوٹا ثابت کرنے یا الٹا ثابت کرنے کی کوششیں بڑھ رہی ہیں۔ یہودیوں کے خلاف نئی سازشی نظریات تیار کیے جا رہے ہیں۔ کھلی گالیاں خواہ کم ہوں، لیکن ”اینٹی۔صہیونزم“ کے نام پر یہودیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔


ہرزوگ نے کہا کہ ”جہاں پہلے امریکہ میں یہودیوں کو ‘Yids’ کہا جاتا تھا، آج انہیں ‘Zios’ جیسے توہین آمیز لفظوں سے پکارا جا رہا ہے۔ اپنے خطاب میں ہرزوگ نے دو ہفتے پہلے مین ہٹن کے ایک اہم سینیگاگ میں ہونے والے ایک ”علیاہ (اسرائیل جانے/بسنے کا مذہبی حق) پروگرام پر حملے کا ذکر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ایک مشتعل مخالف۔اسرائیل ہجوم نے اس تقریب میں خلل ڈالا اور یہودی خاندانوں کو ڈرانے کی کوشش کی۔ ہرزوگ کے مطابق ”سب سے افسوسناک بات یہ تھی کہ نئے آنے والے میئر (ممددانی) نے اس واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جو یہودی اسرائیل جانے پر غور کر رہے ہیں، وہ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ یہ انتہائی شرمناک ہے۔“ انہوں نے کہا کہ یہ بیان یہودی کمیونٹی کو نشانہ بناتا ہے اور ”نفرت کی آگ کو مزید بھڑکاتا ہے۔ ہرزوگ نے کہا کہ اسرائیل سے جڑاو ‘واپسی’ کے مذہبی جذبے اور علیاہ یہودی روایت کے نہایت مقدس حصے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس حق کو چیلنج کرنا سیدھے سیدھے تشدد کو بڑھاوا دیتا ہے اور مذہبی آزادی کو خطرے میں ڈالتا ہے۔ اپنے خطاب میں ہرزوگ نے 7 اکتوبر کے حماس حملے کو ”اسرائیل کی تاریخ کا سب سے دردناک لمحہ“ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ حماس نے خوفناک قتلِ عام کیا۔ 1500 سے زیادہ خاندانوں سے وہ خود جا کر تعزیت کر چکے ہیں۔ یرغمالیوں کی واپسی تقریباً مکمل ہو چکی ہے، صرف ایک پولیس ماسٹر سارجنٹ ران گویلی ابھی بھی قید میں ہیں۔ انہوں نے امریکی صدر ڈونالڈ جے۔ ٹرمپ کی بھی تعریف کی کہ انہوں نے یرغمالیوں کی واپسی میں تعاون دیا اور جنگ کے بعد علاقائی امن کے لیے اپنا اسٹریٹجک ”بعد از جنگ منصوبہ‘ پیش کیا۔ ہرزوگ نے آخر میں یہودی کمیونٹی سے متحد رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ”ہماری قوم جہنم سے ہو کر واپس آئی ہے۔ ہم نے مشکلات کو ہر بار شکست دی ہے، اور اس بار بھی جیتیں گے۔ نفرت کے سامنے ہم نہیں جھکیں گے۔



Comments


Scroll to Top