انٹرنیشنل ڈیسک: آسٹریلیا کے مشرقی ساحل پر واقع کراوڈی بے نیشنل پارک میں جمعرات صبح تیرنے گئے دو افراد پر شارک نے حملہ کر دیا۔ حملے میں ایک خاتون ہلاک ہو گئی، جبکہ اس کے ساتھ تیر رہا 25 سالہ نوجوان شدید زخمی ہو گیا۔ پولیس نے اسے “بہت غیر معمولی” حملہ قرار دیا ہے۔
یہ واقعہ صبح 6:30 بجے Kylie’s Beach پر ہوا۔ پولیس کے مطابق، دونوں ایک دوسرے کو جانتے تھے اور ساتھ تیر رہے تھے، تبھی ایک بڑی بل شارک نے ان پر حملہ کر دیا۔ ایک راہگیر نے موقع پر پہنچ کر نوجوان کے پیر پر ٹورنی کیٹ باندھا، جس سے اس کی جان بچ گئی۔ خاتون کو بچایا نہیں جا سکا اور اس کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔
نوجوان کو ہیلی کاپٹر سے ہسپتال لے جایا گیا۔ پیرامیڈکس کا کہنا ہے کہ اس کی حالت شدید مگر مستحکم ہے۔ حکام نے راہگیر کو ‘ہیرو’ قرار دیا جس نے بروقت فرسٹ ایڈ دے کر دوسری جان بچائی۔ سرکاری بیان کے مطابق، سائنسدانوں نے تصدیق کی ہے کہ حملہ ایک بڑی بل شارک نے کیا۔ Kylie’s Beach پر 5 ڈرام لائنز (شارک پکڑنے والے بیٹ ہک آلات) لگائے گئے۔ اس کے علاوہ Port Macquarie اور Forster علاقوں میں بھی پہلے سے حفاظتی لائنیں موجود ہیں۔ حملے کے بعد آس پاس کے تمام ساحل غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیے گئے ہیں۔
یہ حملہ کیوں نایاب ہے؟
فلوریڈا یونیورسٹی کے شارک ریسرچ پروگرام کے ڈائریکٹر گیون نیلر کے مطابق، “ایک ہی شارک کی جانب سے دو افراد پر حملہ انتہائی نایاب ہے۔” کیونکہ عام طور پر شارک انسانوں کو ہدف نہیں بناتی۔ لیکن پہلے بھی ایسے واقعات ہو چکے ہیں۔ 2019 میں گریٹ بیریئر ریف میں ایک ہی شارک نے دو برطانوی سیاحوں پر حملہ کیا تھا۔ ستمبر 2025 میں سڈنی میں ایک سرفر کی شارک حملے میں موت ہو گئی تھی۔