ماسکو: روسی کابینہ نے چار-پانچ دسمبر کو ہونے والے صدر ولادیمیر پوتن کے بھارت دورے کے دوران غیر فوجی جوہری توانائی میں دوطرفہ تعاون کو گہرا کرنے کے لیے ایک معاہدہ نامے پر دستخط کی منظوری دے دی ہے۔ مقامی میڈیا میں آنے والی خبروں کے مطابق، روس کی سرکاری جوہری توانائی کمپنی 'روس ایٹم' کو روسی حکومت کی طرف سے اس معاہدہ نامے پر بھارت کے متعلقہ حکام کے ساتھ دستخط کرنے کے لیے مجاز قرار دیا گیا ہے۔ یہ کمپنی تمل ناڑو میں کودنکولم جوہری توانائی منصوبے کے تحت کئی ری ایکٹرز کی تعمیر کر رہی ہے۔
روسی صدر کے سرکاری رہائش گاہ کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے منگل کو بھارتی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ روس ایٹم کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) الیکسی لیگاچیف بھارت جا رہے ہیں اور وہ چھوٹے ماڈیولر ری ایکٹرز کی تعمیر سمیت تعاون کے کئی تجاویز کا ایک تفصیلی خاکہ نئی دہلی میں ہونے والی سربراہی ملاقات میں پیش کریں گے۔ اس سے قبل آنے والی خبروں میں کہا گیا تھا کہ روس ایٹم بھارت میں روسی ڈیزائن والے جدید ری ایکٹرز کے مقامی نوعیت اختیار کرنے کے معاملے میں بھی تیار رہنے کی بات کہی ہے۔