نئی دہلی: خواتین واطفال کی فلاح بہبود کی وزیر سمرتی ایرانی نے بدھ کو راجیہ سبھا میں کہا کہ بچوں سے منسلک فحش مواد والی قریب 377 ویب سائٹس کو ہٹا دیا گیا ہے ۔ اور بچوں کے ساتھ زیادتی سے متعلق 50 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔
وقفہ صفر کے دوران اے آئی اے ڈی ایم کے کے رکن وجلا ستیانند کی جانب سے انٹرنیٹ پر بچوں کے ساتھ منسلک فحش مواد کا مسئلہ اٹھائے جانے پر سمرتی ایرانی نے یہ بھی کہا کہ اس طرح کے کسی بھی واقعہ کی انہیں فوری طور پر معلومات دی جائے تاکہ فوری کارروائی کی جا سکے۔وجلا نے کہا تھا کہ موبائل فون اور انٹرنیٹ پر بچوں سے منسلک فحش مواد تک آسانی سے پہنچ ہونے کی وجہ سے بچوں کے ساتھ زیادتی کے معاملے بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پر اس طرح کے مواد کی کثرت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تقریباً ہر روز بچیوں کے ساتھ جنسی تشدد کی خبریں آتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بچوں کے بہتر مستقبل کے لئے انہیں ایسے مواد سے احتیاط ضروری ہے لیکن پورنوگرافی تک آسانی سے پہنچ کی وجہ سے بچوں کے خلاف جرائم بڑھ رہے ہیں۔
اس پر مداخلت کرتے ہوئے سمرتی نے کہا کہ بچوں سے منسلک فحش مواد والی قریب 377 ویب سائٹس کو ہٹا دیا گیا ہے اور بچوں کے ساتھ تشدد کے معاملے میں 50 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ سمرتی نے کہا کہ اگر انہیں واقعات کی تفصیلات فوری دیا جائے تو وہ فورا انتظامی کارروائی کریں گی۔ مختلف جماعتوں کے ارکان نے اس مسئلے سے خود کو منسلک کیا۔