Latest News

ویڈیو: بونڈی بیچ حملے میں '' ریئل لائف ہیرو '' بنا یہ مسلم شخص! دہشت گرد سے بندوق چھین کر اسی پرتان دی ، بچائی کئی جانیں

ویڈیو: بونڈی بیچ حملے میں '' ریئل لائف ہیرو '' بنا یہ مسلم شخص! دہشت گرد سے بندوق چھین کر اسی پرتان دی ، بچائی کئی جانیں

انٹرنیشنل ڈیسک: آسٹریلیا کے سڈنی میں واقع مشہور بونڈی بیچ پر اتوار کی شام اس وقت بھگدڑ مچ گئی جب اچانک اندھا دھند فائرنگ شروع ہو گئی۔ ساحل پر بڑی تعداد میں موجود لوگ جان بچانے کے لیے ادھر اُدھر بھاگتے نظر آئے۔ گولیوں کی آواز سے پورے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ اسی ہولناک ماحول کے درمیان ایک عام شہری کی غیر معمولی بہادری سامنے آئی، جس نے حالات کو مزید بگڑنے سے روکنے میں اہم کردار ادا کیا۔

I’m getting reports the hero who tackled and disarmed the shooter is Ahmed El Ahmed, a Muslim.

Not confirmed yet.

Whoever it is, I want to meet him.

Source: 7News, @TheSaviour , @Blackbull_xyz https://t.co/5Io1J7zqVw pic.twitter.com/vv98x8rYOF

— Mario Nawfal (@MarioNawfal) December 14, 2025


سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک مسلح شخص مسلسل فائرنگ کر رہا ہوتا ہے، اسی دوران ہلکے نیلے رنگ کی ٹی شرٹ پہنے ایک شخص پیچھے سے اس پر جھپٹتا ہے۔ اس اچانک حملے سے حملہ آور کا توازن بگڑ جاتا ہے اور اس کے ہاتھ سے بندوق چھوٹ جاتی ہے۔ اس کے بعد وہ شہری وہی بندوق اٹھا کر حملہ آور پر تان دیتا ہے۔ اس جرأت مندانہ اقدام کے بعد موقع پر موجود لوگ اسے حقیقی زندگی کا ہیرو کہہ کر سراہنا کر رہے ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق اگر وہ شخص آگے نہ بڑھتا تو نقصان کہیں زیادہ ہو سکتا تھا۔ وائرل دعوؤں میں اس بہادر شہری کا نام احمد ال احمد عمر (43 )  بتایا جا رہا ہے، جو دو بچوں کے والد اور مقامی تاجر ہیں۔
یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ انہیں گولی لگی ہے اور ان کی حالت مستحکم ہے، تاہم پولیس یا سرکاری اداروں نے ابھی ان تفصیلات کی تصدیق نہیں کی ہے۔ نیو ساؤتھ ویلز پولیس کے مطابق اس واقعے میں دو مسلح افراد شامل تھے۔ کارروائی کے دوران ایک حملہ آور کو موقع پر ہی مار دیا گیا، جبکہ دوسرا شدید حالت میں ہسپتال میں داخل ہے۔ پولیس کو شام تقریبا چھ 6:45  بجے پر فائرنگ کی اطلاع ملی، جس کے بعد پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا اور زخمیوں کو فوری طور پر ہسپتال پہنچایا گیا۔ واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر مذہبی شناخت اور نیت سے متعلق کئی غیر مصدقہ دعوے بھی سامنے آئے، لیکن حکام نے واضح کیا ہے کہ تفتیش مکمل طور پر شواہد پر مبنی ہے اور کسی بھی فرد یا برادری کو جوڑنے سے متعلق کوئی سرکاری بیان نہیں دیا گیا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top