National News

ٹرمپ کے بیان پر بھڑکاساوتھ افریقہ : صدر رامافوسا نے کہا- یہ انتہائی بدقسمتی ، بے عزتی برداشت نہیں

ٹرمپ کے بیان پر بھڑکاساوتھ افریقہ : صدر رامافوسا نے کہا- یہ انتہائی بدقسمتی ، بے عزتی برداشت نہیں

انٹرنیشنل ڈیسک: امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے یہ کہنے کے بعد کہ وہ اگلے سال میامی میں ہونے والے 2026 جی20 سربراہی اجلاس کے لیے ساوتھ افریقہ کو مدعو نہیں کریں گے، ساوتھ افریقہ نے اس بیان کو بدقسمتی قرار دیا ہے۔ ساوتھ افریقہ کے صدر سرل رامافوسا نے کہا کہ ان کا ملک G20 کا رکن اپنے حق سے ہے، اور اسے G20 میں شامل رکھنے کا فیصلہ تمام رکن ممالک نے مل کر کیا تھا۔ رامافوسا کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ “صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا بیان بدقسمتی ہے۔ ساوتھ افریقہ نے 2025 G20 سمٹ کو کامیابی سے منعقد کیا، جسے تمام اراکین نے سراہا۔ یہ ہمارے لیے فخر کی بات ہے کہ G20 فورم نے عالمی چیلنجز پر کثیر الجہتی طاقت کے اصول پر اتفاق کیا۔
رامافوسا کی دو ٹوک بات
ساوتھ افریقی حکومت نے واضح کیا کہ امریکہ کا وفد G20 سربراہی اجلاس میں شامل ہونے آیا ہی نہیں تھا۔ لہٰذا اختتامی تقریب میں G20 صدارت کے دستاویزات ساوتھ افریقہ کے محکمہ خارجہ میں موجود امریکی سفارتخانے کے افسر کے حوالے کیے گئے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ساوتھ افریقہ G20 کا بانی رکن ہے۔ یہ فورم مساوات، شراکت داری اور اتفاق رائے کی روح پر چلتا ہے۔ کسی بھی ملک کی اس طرح کی تذلیل قبول نہیں ہے۔ساوتھ افریقہ ایک خودمختار ملک ہے، تذلیل برداشت نہیں کرے گا۔ رامافوسا نے دو ٹوک کہاساوتھ افریقہ ایک خودمختار جمہوری ملک ہے۔ ہم کسی ملک کی تذلیل نہیں کرتے اور نہ ہی اپنی تذلیل برداشت کریں گے۔ کسی ملک کو ہمارے عالمی فورمز میں شرکت پر تبصرہ کرنے کا حق نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ “ہم تعلقات بہتر کرنے کی کوشش کر رہے تھے، لیکن ٹرمپ غلط معلومات اور افواہوں کی بنیاد پر ساوتھ افریقہ کے خلاف سزاوار اقدامات کر رہے ہیں۔
ٹرمپ نے کیا کہا تھا؟
ٹرمپ نے Truth Social پر لکھا: ساوتھ افریقہ کو 2026 G20 سمٹ کا دعوت نامہ نہیں ملے گا۔ امریکہ فوری طور پر ساوتھ افریقہ کو دی جانے والی امداد روک دے گا۔ ان کا دعویٰ ہے کہ “ساوتھ افریقہ میں سفید فاموں کا قتل ہو رہا ہے اور ان کی زمین چھینی جا رہی ہے۔” ساوتھ افریقہ نے ان الزامات کو پہلے بھی مکمل طور پر جھوٹ قرار دیا ہے۔ رامافوسا نے یہ الزام مسترد کیا کہ سفید فاموں کے خلاف نسلی تشدد بڑھ رہا ہے۔ اس کے علاوہ، امریکہ نے اس ماہ اعلان کیا تھا کہ کوئی بھی امریکی نمائندہ ساوتھ افریقہ کے G20 سمٹ میں شامل نہیں ہوگا۔ اس پر ساوتھ افریقہ نے کہا کہ وہ G20 کا مکمل اور فعال رکن بنا رہے گا۔ وہ کثیر الجہتی تعاون اور مساوی شراکت داری کے اصولوں کو آگے بڑھائے گا اور کسی بھی ملک کی دھمکی یا تبصرے سے اپنے عالمی مقام کو متاثر نہیں ہونے دے گا۔



Comments


Scroll to Top