National News

راج گھاٹ پر پوتن نے روسی زبان میں لکھا خاص پیغام، جانیں اردو میں اس کا مطلب کیا ہے؟

راج گھاٹ پر پوتن نے روسی زبان میں لکھا خاص پیغام، جانیں اردو میں اس کا مطلب کیا ہے؟

 نییشنل ڈیسک: روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے بھارت کے دورے کے دوسرے دن جمعہ کو راج گھاٹ جا کر مہاتما گاندھی کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اس دوران انہوں نے وزیٹر بک میں روسی زبان میں ایک خاص نوٹ لکھا، جس میں گاندھی جی کے تعاون اور بھارت-روس تعلقات پر اپنے نقطہ نظر کا بھی اظہار کیا گیا۔
پوتن نے کیا لکھا؟
پوتن نے گاندھی جی کو “انسانیت کے عظیم رہنما” کہا اور جدید بھارت کے قیام میں ان کے تعاون کو بے مثال بتایا۔ انہوں نے لکھا کہ گاندھی جی کے آزادی، سچائی، عدم تشدد اور انسانیت کے نظریات آج بھی اتنے ہی متعلقہ ہیں جتنے ان کے وقت میں تھے۔

انہوں نے آگے گاندھی جی کے فلسفے کو “نئے اور مساوی دنیا” سے جوڑتے ہوئے لکھا کہ گاندھی اور روسی فلسفی لیو ٹالسٹائی دونوں یکساں اقدار-باہمی احترام، اخلاقیات اور انصاف-کے بنیاد پر عالمی نظام کا تصور کرتے تھے۔ پوتن نے لکھا، “گاندھی جی ایک ایسی دنیا کا خواب دیکھتے تھے، جہاں کسی ایک طاقت کا غلبہ نہ ہو بلکہ مساوات اور احترام ہو۔ انہوں نے یہ نظریہ اپنے وقت میں ٹالسٹائی کے ساتھ بھی شیئر کیا۔

بھارت-روس تعلقات پر پیغام
پوتن نے اپنے نوٹ کے آخری حصے میں واضح کیا کہ آج بھارت اور روس عالمی سطح پر انہی اصولوں کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون مساوات اور خودمختاری کے احترام پر مبنی ہے، اور یہ کسی بیرونی دباوسے متاثر نہیں ہوتا۔

 

ٹالسٹائی کا ذکر
لیو ٹالسٹائی، روس کے عظیم مصنف اور فلسفی، جن کی کتابیں War and Peace اور Anna Karenina عالمی ادب میں اہم مانی جاتی ہیں، گاندھی جی کی زندگی اور عدم تشدد تحریک سے براہِ راست جڑے ہوئے تھے۔ گاندھی جی نے خود تسلیم کیا تھا کہ ٹالسٹائی کے نظریات نے ان کے ستیہ گرہ اور عدم تشدد تحریک کی بنیاد مضبوط کی۔ پوتن کے اس نوٹ سے یہ واضح ہوتا ہے کہ روس اپنی بھارت حکمت عملی کو مغربی دباو¿ سے الگ رکھتے ہوئے، کثیر قطبی اور تعاون پر مبنی عالمی نظام کی سمت دیکھتا ہے۔



Comments


Scroll to Top