انٹرنیشنل ڈیسک: امریکہ کے اہم روزنامہ اخبار 'نیو یارک ٹائمز' نے محکمہ دفاع کے ہیڈکوارٹر پینٹاگون کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے، جس میں وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ کے ذریعہ نافذ کیے گئے نئے قوانین کو چیلنج کیا گیا ہے۔ ان قوانین کی وجہ سے مین اسٹریم میڈیا کی زیادہ تر اداروں کو پینٹاگون سے باہر کر دیا گیا ہے۔ اخبار کا کہنا ہے کہ یہ قوانین اظہار رائے کی آزادی اور منصفانہ عمل سے متعلق آئینی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہیں کیونکہ ان سے ہیگسیتھ کو یہ اختیار مل جاتا ہے کہ وہ اپنی مرضی سے کسی بھی صحافی پر پابندی لگا سکتے ہیں۔
نیو یارک ٹائمز سمیت کئی میڈیا اداروں نے ان قوانین کو قبول کرنے سے انکار کر دیا اور ان کے کئی صحافی پینٹاگون سے باہر جا چکے ہیں۔ دراصل، امریکی وزیر دفاع کے ذریعہ صحافیوں پر لگا ئی گئی نئی پابندیوں کو رد کرتے ہوئے کئی صحافیوں نے اکتوبر میں اپنے 'ایکسیس بیج' (پینٹاگون میں داخلے کا سرکاری کارڈ) واپس دے دیے تھے اور پینٹاگون سے باہر نکل گئے تھے۔ ان قوانین کے تحت ہیگسیتھ کی منظوری کے بغیر کسی بھی معلومات کی رپورٹنگ پر صحافیوں کو پینٹاگون سے نکالا جا سکتا ہے چاہے وہ معلومات خفیہ ہوں یا نہ ہوں۔
اب پینٹاگون کے پریس روم میں صرف وہ قدامت پسند میڈیا ادارے ہیں جنہوں نے نئے قوانین قبول کر لیے ہیں۔ انہی اداروں کے نمائندوں نے منگل کو ہیگسیتھ کی پریس سیکریٹری کے ساتھ بریفنگ میں حصہ لیا۔ نیو یارک ٹائمز کے ترجمان چارلس سٹیٹلینڈر نے کہا کہ یہ پالیسی “حکومت کی ناپسندیدہ رپورٹنگ پر کنٹرول قائم کرنے کی کوشش ہے۔اخبار نے جمعرات کو واشنگٹن کی یو ایس ڈسٹرکٹ کورٹ میں مقدمہ دائر کیا۔ پینٹاگون نے مقدمے پر ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا۔