جالندھر:بھارت میں کورونا وائرس کے اعداد و شمار کو دیکھیں تو اس سے مرنے والوں کی تعداد پنجاب میں سب سے زیادہ ہے ۔ ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ شرح بین الاقوامی سطح سے بھی کہیں زیادہ ہے ۔ اس بیماری سے پنجاب میں کورونا کے رابطے میں آئے کل مریضو ں میں سے 9فیصدی افراد کی موت ہوئی ہے۔ جبکہ ملک میں ابھی تک یہ اعداد وشمار تین فیصدی اور بین الاقوامی سطح پر 6 فیصدی ہے۔
کل پازیٹو مریض میں سے 9 فیصدی کی موت
کورونا وائرس کا انفیکشن روکنے کے لئے قریب تین ہفتے تک کورونا پازیٹو مریضوں کی زیادہ تعداد درج نہیں کی گئی ہے ، جبکہ ہریانہ میں یہ اعداد وشمار زیادہ ہے۔ پنجاب کے 9فی صدی موازنے میں ہریانہ میں موت کی شرح 1.2 فی صدی ہے۔ پنجاب میں153 ٹیسٹ پازیٹو پائے جانے کے بعد ان میں سے 11 لوگ جمعہ تک انفیکش نسے مر چکے ہیں۔ پڑوسی صوبہ ہریانہ میں 161 افراد کورونا پازیٹو پائے گئے ہی لیکن صرف دو کی موت ہوئی ہے۔ اسی طرح ہماچل پردیش میں 29 لوگ کورونا پازیٹو پائے گئے ہیں اور صرف 1کی موت ہوئی ہے ۔ بھارت میں اب تک 6412 افراد کا ٹیسٹ پازیٹو آ چکاہے اور 199 افراد کی موت ہو چکی ہے ۔ یہ متاثرین کی کل تعداد کا 3فیصدی ہے۔
موت کی شرح زیادہ ہونے کی وجہ
پنجاب میں کووڈ19 کے لئے میڈیا ونگ کے ڈاکٹر راجیش بھاسکر کا کہناہے کہ ایسا نہیں ہے کہ پنجاب میں ہی کورونا وائرس زیادہ مہلک رہا ہے ۔ ملک بھر میں زیادہ تر مقامات پر مختلف عمر کے طبقے کے لوگوں کے ٹیسٹ کئے گئے ہیں۔ جبکہ پنجاب میں بنیادی طور سے زیادہ حساس لوگوں کے ٹیسٹ پازیٹو آئے ہیں اور بیمار ان کی موت کا بنیادی وجہ ہے۔ جو لوگ مرے ہیں ان کی تفصیل کے مطابق ،یہ سامنے آیا ہے کہ اعلیٰ بلڈ پریشر ، بلڈ پریشر ، ذیا بیطس موت کی شرح بڑی وجہ رہی ہے۔ زیادہ مرنے والے افراد کی عمر 60سال یا اس سے زیادہ رہی ، صوبہ کے صحت افسران نے یہ بھی بتایا کہ پنجا ب میں ہی بلڈ پریشر اور ذ یا بیطس جیسی بیماریاں لوگوں کی طرز زندگی سی جڑی ہے۔ حالات کا ایک اور ڈراونا پہلو یہ ہے کہ 9 جنوری ، 2020 کو جاری کئے گئے2018 کے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو اعداد وشما رمیں بیمار ی کی وجہ سے پنجاب میں ہونے والی خودکشیوں کی تعداد زیادہ ہے اعداد و شمار کے مطابق ، پنجاب میں ہونے والی خودکشیوں کی تعداد زیادہ ہے ۔ اعداد و شمار کے مطابق ، پنجاب بیماری کی وجہ سے خودکشی کرنے میں ملک میںاعلیٰ مقام پر ہے۔