انٹرنیشنل ڈیسک: جنگ سے تباہ شدہ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے تحت امدادی سامان کی فراہمی تیز کرنے کی تیاری جاری ہے۔ غزہ میں انسانی امداد کی ذمہ دار اسرائیلی دفاعی یونٹ کوگیٹ نے کہا کہ معاہدے کے مطابق اتوار کو غزہ پٹی میں پہنچنے والی امداد کی مقدار تقریبا 600 ٹرک روزانہ ہو جانے کی توقع ہے۔ مصر نے کہا ہے کہ وہ اتوار کو 400 ٹرک امدادی سامان غزہ بھیج رہا ہے۔ ان ٹرکوں کی اسرائیلی فوج جانچ کرے گی، اس کے بعد ہی انہیں اندر جانے کی اجازت ملے گی۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کی ویڈیو فوٹیج میں دکھایا گیا کہ درجنوں ٹرک مصر کی طرف سے رفح سرحدی کراسنگ کر رہے تھے۔ مصر کے ریڈ کریسنٹ نے کہا کہ ان ٹرکوں میں دوائیاں، خیمے، کمبل، کھانا اور ایندھن ہے۔ یہ ٹرک معائنہ کے لیے کریم شالوم کراسنگ کے علاقے میں بھیجے جائیں گے، جہاں اسرائیلی فوجی ان کی جانچ کریں گے۔ حالیہ مہینوں میں، جتنی امدادی اشیا کی ضرورت ہے، اس میں سے اقوام متحدہ اور اس کے شراکت دار صرف 20 فیصد ضروری امداد غزہ پہنچا پائے ہیں، جس کی وجہ لڑائی، سرحد بند ہونا اور اسرائیلی پابندیاں ہیں۔
اسرائیل کے بڑھتے ہوئے حملوں اور انسانی امداد پر عائد پابندیوں نے ایک بھوک کے بحران کو جنم دیا ہے، جس میں غزہ کے کچھ حصوں میں قحط کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ تقریبا 1,70,000 میٹرک ٹن خوراک، دوائیاں اور دیگر انسانی امداد غزہ بھیجے جانے کے لیے تیار ہے اور اس کے لیے اسرائیل کی اجازت کا انتظار ہے۔