National News

جی- 20سمٹ میں شرکت کے لیے پی ایم مودی جنوبی افریقہ پہنچے، ایئرپورٹ پر ہواشاندار استقبال

جی- 20سمٹ میں شرکت کے لیے پی ایم مودی جنوبی افریقہ پہنچے، ایئرپورٹ پر ہواشاندار استقبال

جوہانسبرگ: وزیر اعظم نریندر مودی جنوبی افریقہ کی صدارت میں ہونے والے جی۔20 رہنماوں کے سربراہی اجلاس میں حصہ لینے کے لیے جمعہ کو جوہانسبرگ پہنچے۔ انہوں نے سربراہی اجلاس کے موقع پر عالمی رہنماوں کے ساتھ ملاقات میں اہم عالمی مسائل پر "بامعنی گفتگو" ہونے کی امید ظاہر کی۔ مودی گوٹینگ میں واقع واٹرکلوف فضائی اڈے (اے ایف بی) پہنچے، جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ جنوبی افریقی فضائیہ کی جانب سے انہیں ریڈ کارپٹ پر سلامی دی گئی۔ ہوائی اڈے پر جنوبی افریقہ کے صدارتی دفتر کی وزیر کھومبودزو نٹشاوی نی نے مودی کا استقبال کیا۔ ایک ثقافتی ٹیم نے ان کے استقبال میں روایتی رقص اور گیت پیش کیے۔


وزیر اعظم نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہاجی۔20 سربراہی اجلاس سے متعلق پروگراموں کے لیے جوہانسبرگ پہنچ گیا ہوں۔ اہم عالمی مسائل پر عالمی رہنماوں کے ساتھ مفید گفتگو کی امید کرتا ہوں۔ ہماری توجہ تعاون کو مضبوط کرنے، ترقیاتی ترجیحات کو آگے بڑھانے اور سب کے لیے بہتر مستقبل یقینی بنانے پر ہوگی۔ یہ افریقہ میں منعقد ہونے والا پہلا جی۔20 سربراہی اجلاس ہے۔ 2023 میں بھارت کی صدارت کے دوران افریقی یونین جی۔20 کا رکن بنا تھا۔

جی- 20سمٹ میں شرکت کے لیے پی ایم مودی جنوبی افریقہ پہنچے، ایئرپورٹ پر ہواشاندار استقبال
جوہانسبرگ: وزیر اعظم نریندر مودی جنوبی افریقہ کی صدارت میں ہونے والے جی۔20 رہنماوں کے سربراہی اجلاس میں حصہ لینے کے لیے جمعہ کو جوہانسبرگ پہنچے۔ انہوں نے سربراہی اجلاس کے موقع پر عالمی رہنماوں کے ساتھ ملاقات میں اہم عالمی مسائل پر "بامعنی گفتگو" ہونے کی امید ظاہر کی۔ مودی گوٹینگ میں واقع واٹرکلوف فضائی اڈے (اے ایف بی) پہنچے، جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ جنوبی افریقی فضائیہ کی جانب سے انہیں ریڈ کارپٹ پر سلامی دی گئی۔ ہوائی اڈے پر جنوبی افریقہ کے صدارتی دفتر کی وزیر کھومبودزو نٹشاوی نی نے مودی کا استقبال کیا۔ ایک ثقافتی ٹیم نے ان کے استقبال میں روایتی رقص اور گیت پیش کیے۔
وزیر اعظم نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہاجی۔20 سربراہی اجلاس سے متعلق پروگراموں کے لیے جوہانسبرگ پہنچ گیا ہوں۔ اہم عالمی مسائل پر عالمی رہنماوں کے ساتھ مفید گفتگو کی امید کرتا ہوں۔ ہماری توجہ تعاون کو مضبوط کرنے، ترقیاتی ترجیحات کو آگے بڑھانے اور سب کے لیے بہتر مستقبل یقینی بنانے پر ہوگی۔ یہ افریقہ میں منعقد ہونے والا پہلا جی۔20 سربراہی اجلاس ہے۔ 2023 میں بھارت کی صدارت کے دوران افریقی یونین جی۔20 کا رکن بنا تھا۔


جب مودی ہوٹل پہنچے تو بچوں کے ایک گروپ نے گنپتی پرارتھنا کا پاٹھ کر کے ان کا استقبال کیا۔ مقامی فنکاروں نے روایتی رقص پیش کیے جن میں بہار، جھارکھنڈ، اوڈیشہ، مغربی بنگال، آسام، کیرالہ، تمل ناڈو، آندھرا پردیش، تیلنگانہ، مہاراشٹر، گجرات اور راجستھان جیسے ریاستوں کی ثقافتی وراثت کو پیش کیا گیا۔ وزیر اعظم نے ویدک منتر پڑھنے والے بچوں سے بھی بات چیت کی۔ وہ موسیقی پیش کرنے والوں کی دھن پر تالیاں بجاتے نظر آئے۔ انہوں نے بھارتی کمیونٹی کے ارکان سے ہاتھ ملایا اور بات چیت کی، جومودی مودی کے نعرے لگا رہے تھے۔
مودی نے کہا،میں جوہانسبرگ میں بھارتی کمیونٹی کی جانب سے ملے گرمجوش استقبال سے متاثر ہوں۔ یہ محبت بھارت اور جنوبی افریقہ کے درمیان اٹوٹ رشتے کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ تعلقات تاریخ میں پیوست ہیں اور باہمی اقدار سے مزید مضبوط ہوتے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور جنوبی افریقہ کے درمیان ثقافتی رشتے واقعی دل کو چھو لینے والے اور دائمی ہیں۔
مودی نے کہا، جوہانسبرگ میں میرے نوجوان دوستوں نے گنپتی پرارتھنا، شانتی منتر اور دیگر مقدس دعاوں کا بہت عقیدت سے پاٹھ کیا۔ ایسے لمحات ہمارے لوگوں کے درمیان اٹوٹ رشتے کی تصدیق کرتے ہیں۔ سربراہی اجلاس کے موقع پر مودی کی جوہانسبرگ میں موجود کچھ رہنماوں کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں ہونے کا بھی امکان ہے۔ وہ بھارت، برازیل اور جنوبی افریقہ کے سہ فریقی گروپ آئی بی ایس اے کے چھٹے سربراہی اجلاس میں بھی حصہ لیں گے۔
مودی نے جوہانسبرگ روانہ ہونے سے پہلے سوشل میڈیا پر کیے گئے ایک پوسٹ میں کہا، جنوبی افریقہ کے جوہانسبرگ میں جی۔20 سربراہی اجلاس میں شرکت کروں گا۔ یہ ایک خاص سربراہی اجلاس ہے کیونکہ یہ افریقہ میں منعقد ہو رہا ہے۔ اس میں مختلف عالمی مسائل پر گفتگو ہوگی۔ سربراہی اجلاس کے دوران کئی عالمی رہنماوں سے ملاقات کروں گا۔
انہوں نے لکھامیں سربراہی اجلاس میں 'وسودھیو کٹمبکم' اور 'ایک دھرتی، ایک خاندان اور ایک مستقبل' کے ہمارے نظریے کے مطابق بھارت کا موقف پیش کروں گا۔" وزیر اعظم نے کہا کہ یہ سربراہی اجلاس اہم عالمی مسائل پر بات چیت کا موقع فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کے جی۔20 سربراہی اجلاس کا موضوع "یکجہتی، مساوات اور استحکام" ہے، جس کے ذریعے جنوبی افریقہ نے نئی دہلی اور ریو ڈی جینیرو (برازیل) میں منعقد پچھلے سربراہی اجلاسوں کے نتائج کو آگے بڑھایا ہے۔
مودی نے کہامیں سربراہی اجلاس کے موقع پر شراکت دار ممالک کے رہنماوں کے ساتھ ہونے والی گفتگو اور اس دوران منعقد ہونے والے چھٹے آئی بی ایس اے سربراہی اجلاس میں اپنی شرکت کا منتظر ہوں۔ انہوں نے کہادورے کے دوران، میں جنوبی افریقہ میں رہنے والے بھارتی نڑاد افراد سے ملاقات کرنے کا بھی منتظر ہوں، جو بھارت کے باہر سب سے بڑے گروپ میں سے ایک ہیں۔" وزیر اعظم سے توقع ہے کہ وہ جی۔20 سربراہی اجلاس کے تینوں سیشنوں سے خطاب کریں گے۔
سربراہی اجلاس کے پہلے سیشن کا موضوع جامع اور پائیدار اقتصادی ترقی، جس میں کوئی پیچھے نہ رہ جائے: ہماری معیشتوں کی تعمیر، تجارت کا کردار، ترقی کے لیے مالی معاونت اور قرض کا بوجھ ہے۔ جبکہ دیگر دو سیشنوں کا موضوع ایک لچکدار دنیا - جی۔20 کا کردار، آفت کے خطرے میں کمی، موسمیاتی تبدیلی، منصفانہ توانائی میں تبدیلی، غذائی نظاماورسب کے لیے ایک منصفانہ اور مساوی مستقبل - اہم معدنیات، باوقار کام، مصنوعی ذہانت رکھا گیا ہے۔
یہ "گلوبل ساوتھکے کسی ملک میں منعقد ہونے والا گروپ کا مسلسل چوتھا سربراہی اجلاس ہوگا۔گلوبل ساو¿تھ سے مراد وہ ممالک ہیں جنہیں اکثر ترقی پذیر، کم ترقی یافتہ یا پسماندہ کہا جاتا ہے۔ یہ ممالک بنیادی طور پر افریقہ، ایشیا اور لاطینی امریکہ میں واقع ہیں۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور چین کے ان کے ہم منصب شی جن فنگ اس سال جی۔20 سربراہی اجلاس میں حصہ نہیں لے رہے ہیں۔

اور جنوبی افریقہ کے درمیان ثقافتی رشتے واقعی دل کو چھو لینے والے اور دائمی ہیں۔
مودی نے کہا، جوہانسبرگ میں میرے نوجوان دوستوں نے گنپتی پرارتھنا، شانتی منتر اور دیگر مقدس دعاوں کا بہت عقیدت سے پاٹھ کیا۔ ایسے لمحات ہمارے لوگوں کے درمیان اٹوٹ رشتے کی تصدیق کرتے ہیں۔ سربراہی اجلاس کے موقع پر مودی کی جوہانسبرگ میں موجود کچھ رہنماوں کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں ہونے کا بھی امکان ہے۔ وہ بھارت، برازیل اور جنوبی افریقہ کے سہ فریقی گروپ آئی بی ایس اے کے چھٹے سربراہی اجلاس میں بھی حصہ لیں گے۔
مودی نے جوہانسبرگ روانہ ہونے سے پہلے سوشل میڈیا پر کیے گئے ایک پوسٹ میں کہا، جنوبی افریقہ کے جوہانسبرگ میں جی۔20 سربراہی اجلاس میں شرکت کروں گا۔ یہ ایک خاص سربراہی اجلاس ہے کیونکہ یہ افریقہ میں منعقد ہو رہا ہے۔ اس میں مختلف عالمی مسائل پر گفتگو ہوگی۔ سربراہی اجلاس کے دوران کئی عالمی رہنماوں سے ملاقات کروں گا۔
انہوں نے لکھامیں سربراہی اجلاس میں 'وسودھیو کٹمبکم' اور 'ایک دھرتی، ایک خاندان اور ایک مستقبل' کے ہمارے نظریے کے مطابق بھارت کا موقف پیش کروں گا۔وزیر اعظم نے کہا کہ یہ سربراہی اجلاس اہم عالمی مسائل پر بات چیت کا موقع فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کے جی۔20 سربراہی اجلاس کا موضوع "یکجہتی، مساوات اور استحکام" ہے، جس کے ذریعے جنوبی افریقہ نے نئی دہلی اور ریو ڈی جینیرو (برازیل) میں منعقد پچھلے سربراہی اجلاسوں کے نتائج کو آگے بڑھایا ہے۔
مودی نے کہامیں سربراہی اجلاس کے موقع پر شراکت دار ممالک کے رہنماوں کے ساتھ ہونے والی گفتگو اور اس دوران منعقد ہونے والے چھٹے آئی بی ایس اے سربراہی اجلاس میں اپنی شرکت کا منتظر ہوں۔ انہوں نے کہادورے کے دوران، میں جنوبی افریقہ میں رہنے والے بھارتی نڑاد افراد سے ملاقات کرنے کا بھی منتظر ہوں، جو بھارت کے باہر سب سے بڑے گروپ میں سے ایک ہیں وزیر اعظم سے توقع ہے کہ وہ جی۔20 سربراہی اجلاس کے تینوں سیشنوں سے خطاب کریں گے۔
سربراہی اجلاس کے پہلے سیشن کا موضوع جامع اور پائیدار اقتصادی ترقی، جس میں کوئی پیچھے نہ رہ جائے: ہماری معیشتوں کی تعمیر، تجارت کا کردار، ترقی کے لیے مالی معاونت اور قرض کا بوجھ ہے۔ جبکہ دیگر دو سیشنوں کا موضوع ایک لچکدار دنیا - جی۔20 کا کردار، آفت کے خطرے میں کمی، موسمیاتی تبدیلی، منصفانہ توانائی میں تبدیلی، غذائی نظاماورسب کے لیے ایک منصفانہ اور مساوی مستقبل - اہم معدنیات، باوقار کام، مصنوعی ذہانت رکھا گیا ہے۔
یہ "گلوبل ساوتھ کے کسی ملک میں منعقد ہونے والا گروپ کا مسلسل چوتھا سربراہی اجلاس ہوگا۔گلوبل ساوتھ سے مراد وہ ممالک ہیں جنہیں اکثر ترقی پذیر، کم ترقی یافتہ یا پسماندہ کہا جاتا ہے۔ یہ ممالک بنیادی طور پر افریقہ، ایشیا اور لاطینی امریکہ میں واقع ہیں۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور چین کے ان کے ہم منصب شی جن فنگ اس سال جی۔20 سربراہی اجلاس میں حصہ نہیں لے رہے ہیں۔



Comments


Scroll to Top