پشاور : پاکستان کے فوجی سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے مذہب کو لے کر سوال کھڑے ہورہے ہیں ۔ باجوہ کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں سابق میجر خالد شاہ نے ایک عرضی داخل کر الزام لگایا کہ باجوہ احمدیہ مسلم ہونے کے باوجود پاکستان کا سب سے اعلیٰ فوجی عہدہ سنبھال رہے ہیں جبکہ وہ قادیان طبقے سے آتے ہیں ۔
پاکستان میں احمدیہ مسلمانوں کو غیر مسلم اعلان کیا جا چکا ہے ۔ ابھی تک یہ معلوم نہیں چل سکا ہے کہ جب باجوہ فوج میں ایک لمبا وقت اور پاکستان کے فوجی سربراہ کے طور پر اپنی مدت کار پوری کر چکے ہیں تو یہ تنازعہ اب کیوں سامنے آیا ہے ۔ عرضی میں آئی ایس آئی کے سابق ڈی جی رضوان اختر کا بھی نام ہے ۔ ان پر ایک مسلم ہوتے ہوئے اپنی ذمہ داریاں نہ نبھانے کا الزام ہے ۔
عرضی میں کہا گیا ہے رضوان نے حکومت کو نہیں بتایا تھا کہ باجوہ مسلم مذہب سے متعلق نہیں ہیں ۔ عمران خان کی قیادت والی حکومت نے باجوہ کی مدعت کار تین سال کیلئے بڑھا دی ہے ۔ غور طلب ہے کہ پاکستان کے آئین کے مطابق ایک غیر مسلم افسر کو فوجی سربراہ نہیں بنایا جا سکتا ۔