Latest News

ایمانداروں کی وجہ سے ہی پنپا پی سی اے کا سٹے باز

ایمانداروں کی وجہ سے ہی پنپا پی سی اے کا سٹے باز

جالندھر: پنجاب کرکٹ ایسوسی ایشن ( پی سی اے ) میں جاری  اندرونی لڑائی کسی کے لئے چٹکارے ہیں ، کسی کے لیے پریشانی اور کچھ کے لیے خالص تفریح ہے، لیکن کرکٹ کے لیے یہ سب سے خراب حالات ہیں۔ یہ سارا ہنگامہ ایک دن میں نہیں کھڑا ہو گیا ۔ اس کے لیے وہ لوگ بھی ذمہ دار ہیں جو ایمانداری سے بے ایمانی کرتے ہیں۔ کہنے کا مطلب یہ ہے کہ جس سٹے بازی کے لئے یہ ہنگامہ کھڑا کیا جا رہا ہے اسے کس نے پنپنے دیا؟ وہی لوگ جو ایماندار بن کر اس کرپٹ کو کبھی آنکھیں بند کرکے اور کبھی آنکھیں کھول کر  پچکارتے رہے  ۔ یہ سٹے باز پہلی بار پی سی اے کی اہم پوسٹ پر تعینات نہیں کیا گیا۔ وہ پچھلی بار بھی اسی پوزیشن پر تھا۔ تب  کیا سابق صدر راجندر گپتا کو اس کی حقیقت کا علم نہیں تھا، تو گپتا جی اسے ساتھ لے کر ہر طرح کے فیصلوں میں حصہ دار بناتے تھے۔ اب کیوں  یہ  ان کی  بھی آنکھوں میں کھٹکنے لگا۔ اب جب وہ دوبارہ اسی پوسٹ پر تعینات ہوئے تو اب پی سی اے صدر گلزار اندر چاہل نے ان کی شدید مخالفت کیوں نہیں کی، پرنسپل ایڈوائزر کے سامنے کیوں گھٹنے ٹیک دیے۔
جس کا پی سی اے ضلع میں کئی سطحوں پر احتجاج  ہورہا ہے ،  اس نے کئی سالوں  تک ضلع ایسو ایشن میں بھی  من مانی بھی کی ہے۔ تب بہت سے نام نہاد ایماندار لوگ اس کی ہاں میں ہاں اور گلے میں باہیں ڈالتے ہوئے  کندھے سے کندھا ملا کر چلتے تھے ۔  کیا انہیں اس وقت معلوم نہیں تھا کہ وہ کس کام میں لگا رہتا  ہے۔ ان تمام ایماندار لوگوں کو اپنے  فرصت کے لمحات میں خود سے سوالات کرنے چاہئیں۔ ان تمام سرگرمیوں کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ ایماندار ہونے اور ایماندار کہلانے میںبڑا فرق ہے۔
 



Comments


Scroll to Top