لدھیانہ:پاکستا ن اپنے کالے کارناموں پر جتنا بھی چاہے پردہ ڈالے ، لیکن سچائی سامنے آہی جاتی ہے ۔کچھ ایسا ہی خلاصہ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )کے سابق ممبر اسمبلی بلدیو کمار نے ہندوستا ن آکر کیا ہے، جن کو پاکستان سے اپنی جان بچا کر اہل وعیال سمیت ہندوستان آنا پڑا۔ اب انہوںنے یہاں پہنچ سیاسی پناہ کا مطالبہ کیا ہے۔بلدیو خیبر پختونخواہ (کے پی کے) ودھان سبھا میں باری کوٹ سیٹ سے ممبر اسمبلی رہے ہیں۔ ان پر پاکستان میں ایک دیگر ممبر اسمبلی کو قتل کرنے کا جھوٹا الزام لگاکر انہیں 2 سال کے لئے جیل میں ڈال دیا گیا تھا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق بلدیو (43) گذشتہ ماہ لدھیانہ پہنچے ہیں ان کا پریوار ان سے پہلے ہی یہاں آگیا تھا ۔ انہوںنے ہندوستان پہنچ کر خلاصہ کیا کہ 2016 میں ان کے ودھان سبھا علاقے سے اپوزیشن ممبر اسمبلی پورن سنگھ کاقتل ہو گیا تھا ۔ اس کے بعد ان پر قتل کا جھوٹا معاملہ درج کیا گیا اور انہیں دو سال کے لئے جیل میں ڈال دیا گیا ۔جب وہ اس معاملے میں 2018 میں رہا ہوئے تو انہیں پاکستان حکومت نے تین ماہ کاویزا دیا اور وہ 12 اگست کو اٹاری بارڈر سے پیدل ہندوستان میں داخل ہوئے ہیں۔
بلدیو کی شادی 2007 میں لدھیانہ کے کھنہ میں رہنے والی بھاؤنا سے ہوئی تھی ، بھاؤنا کے پاس ہندوستانی شہریت ہے۔ بلدیو کا سسرال سمرالہ کے پاس ماڈل ٹاؤن میں رہتا ہے ۔ انکے دو بچے پاکستانی شہری ہیں۔ انکی 10 سال کی بیٹی ریا تھیلیسی میا کی مریض ہے اور اس کا ہر پندرہ دن بعد خون بدلا جاتاہے ۔وہ کہتے ہیں کہ اپنی بچی کی جان بچانے کے لئے یہاں آئے ہیں،کیونکہ پاکستان میں اقلیتوں کیلئے صحتی سہولات تک نہیں ہیں۔ بلدیو نے بتایاکہ پاکستان میں ہندؤوں اور سکھوں پر ظلم کیا جا رہا ہے ، جس کی وجہ سے وہ اب پاکستان نہیں جانا چاہتے ہیں۔