National News

پاکستان میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں لگی آگ ، حکومت نے 16 دنوں میں ایک بار پھر قیمتوں میں کیا اضافہ

پاکستان میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں لگی آگ ، حکومت نے 16 دنوں میں ایک بار پھر قیمتوں میں کیا اضافہ

اسلام آباد: پاکستان میں 16 روز بعد پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ ہوگیا ہے۔ منگل کو پٹرول کی قیمت 4.53 روپے اضافے کے ساتھ پاکستانی روپے 293.94 ہوگئی۔ جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 8.14 روپے اضافے سے 290.38 پاکستانی روپے ہوگئی۔ اس کے علاوہ مٹی کے تیل کی قیمت میں بھی 6.69 روپے کا اضافہ ہوا۔ اس کا ریٹ اب 193.8 روپے فی لیٹر ہو گیا ہے۔ پاکستانی میڈیا 'جیو ٹی وی' کے مطابق حکومت نے کہا ہے کہ ملک میں پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ بین الاقوامی سطح پر قیمتوں میں اضافہ ہے۔ درحقیقت ایران اور اسرائیل کے درمیان تنازع کی وجہ سے عالمی سطح پر پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔
 
حکومت پاکستان ہر 15 دن بعد ایندھن کی قیمتوں کا جائزہ لیتی ہے۔ اس عرصے کے دوران، وہ تیل کی عالمی قیمتوں میں اتار چڑھاو اور مقامی کرنسی کی شرح تبادلہ کے لحاظ سے بڑھتے یا گھٹتے ہیں۔ اس سے قبل یکم اپریل کوپٹرول کی قیمت میں 9 روپے کا اضافہ کیا گیا تھا۔ پھر اس کی وجہ ٹیکس چوری بتائی گئی تھی اس کے بعد اپریل کے مہینے میں پٹرول کی قیمت میں مجموعی طور پر 13 روپے کا اضافہ ہوا۔ اس سے پہلے 16 مارچ کو حکومت نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی تھی۔ پٹرول کی فی لیٹر قیمت 279.75 روپے اور ایک لیٹر ڈیزل کی قیمت 285.56 روپے ہوگئی تھی۔
 پیٹرول کا زیادہ تر نجی ٹرانسپورٹ اور چھوٹی گاڑیوں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے قیمتوں میں اضافے کا براہ راست اثر پاکستان کے متوسط اور نچلے طبقے کے لوگوں کی جیبوں پر پڑے گا۔ وہیں ڈیزل کا استعمال ٹرانسپورٹ میں استعمال ہونے والی گاڑیوں جیسے ٹرینوں، ٹرکوں، بسوں میں ہوتا ہے۔ ڈیزل کی قیمت میں اضافے سے ٹرانسپورٹ کی قیمت بڑھ سکتی ہے جس سے دیگر اشیا کی قیمتیں بھی متاثر ہوں گی۔ اس کا خمیازہ متوسط اور نچلے طبقے کو بھی اٹھانا پڑے گا۔
 



Comments


Scroll to Top