انٹرنیشنل ڈیسک: عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ ان دی عربین پینسولا (AQAP) کے نئے سربراہ سعد بن عاطف العولقی نے دنیا بھر میں سنسنی مچا دی ہے۔ اس نے ایک نئی پروپیگنڈا ویڈیو جاری کی ہے اور کھلے عام سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ، موجودہ نائب صدر جے ڈی وینس اور مشہور ارب پتی تاجر ایلون مسک کے قتل کا مطالبہ کیا ہے۔ تین منٹ کے اس کلپ کا نام ہے ایمان والوں کو اکسانا۔ اس میں العولقی نے امریکہ کے مسلمانوں سے اپیل کی کہ کسی سے پوچھے بغیر کافر امریکیوں کو قتل کر دیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہ تمام امریکی رہنما اور ارب پتی اسرائیل کی حمایت کر رہے ہیں جو غزہ میں فلسطینیوں کے خاتمے میں شامل ہے۔
العولقی نے اپنی اپیل میں خاص طور پر امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو، وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ اور مسک جیسے ٹیک ٹائیکونز کو نشانہ بنانے کا کہا۔ اس نے نہ صرف ان افراد کو بلکہ ان کے اہل خانہ اور قریبی لوگوں کو بھی نشانہ بنانے کی بات کی۔ انہوں نے اپنے حامیوں سے کہا -ان تمام لوگوں کا پیچھا کرو جو وائٹ ہاو¿س کے قریب ہیں۔ اب کوئی ریڈ لائن باقی نہیں بچی ہے۔ غزہ کی صورتحال کا بدلہ لیں۔ القاعدہ نے یہ دھمکی ایک ایسے وقت میں دی ہے جب غزہ میں اسرائیلی حملوں میں ہزاروں شہری مارے جا چکے ہیں۔
اس دہشت گردانہ پروپیگنڈے میں کہا گیا تھا کہ ”یہودیوں کے لیے ایک بھی محفوظ جگہ نہیں باقی رہنی چاہئے “ اور اگر ”فلسطینیوں کے لیے کوئی گھر، کوئی ریلیف نہیں بچا تو امریکہ کو بھی اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔“ غور طلب ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ نے اس دہشت گرد لیڈر العولقی پر 6 ملین ڈالر کا انعام رکھا ہواہے۔ اس نے مارچ 2024 میں AQAP کی کمان سنبھالی۔ اس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وہ ٹرمپ کے خلاف پچھلی قاتلانہ کوششوں کی تعریف کرتے ہیں۔