نیشنل ڈیسک:دہلی حکومت کی طرف سے 2012 کے نربھیا عصمت دری اور قتل معاملے میں ایک مجرم کی رحم کی درخواست مسترد کرنے کے فیصلے کا دنیا نے خیر مقدم کیا۔ وہیں اسی درمیان متاثرہ کی ماں آشا دیوی نے بھی کہا کہ دہلی حکومت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتی ہوں۔مجھے امید ہے کہ ملزمان کو جلد ہی پھانسی پر لٹکایا جائے گا۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اب وہ حیدرآباد کی بیٹی کی لڑائی بھی لڑیں گی۔
نربھیا کی ماں نے کہا کہ میں حیدرآباد کے واقعہ سے کافی دکھی ہوں۔نربھیا کے بعد اب میں حیدرآباد کی بیٹی کی لڑائی لڑوں گی، میں حیدرآباد جانے کے بارے میں بھی سوچ رہی ہوں۔انہوں نے کہا کہ انہیں تو انصاف کے لئے سات سالوں تک لڑنا پڑا لیکن اسے جلد انصاف ملنا چاہئے۔وہاں کی حکومت کو جلد سے جلد متاثرہ خاندان کو انصاف دلانا چاہئے ۔
بتا دیں کہ جنوبی دہلی میں ایک چلتی بس میں 16-17 دسمبر 2012 کی درمیانی شب کو چھ لوگوں نے پیرامیڈیکل کی طالبہ سے اجتماعی عصمت دری اور اس کو سڑک پر پھینک سے پہلے اس کے ساتھ کافی بربریت کی تھی۔سنگاپور کے ماؤنٹ الزابتھ ہسپتال میں 29 دسمبر 2012 کو اس کی موت ہو گئی تھی۔حیدرآباد میں بھی اسی طرح کے ایک واقعہ ہوا جہاں ملزمان نے خاتون ڈاکٹر کے ساتھ ریپ کرنے کے بعد اس کا قتل کر دیا اور پھر ان کی لاش کو جلا دیا۔