Latest News

حیدرآباد اینکاؤنٹر پر اٹھے سوال : جانچ کیلئے گراؤنڈ زیرو پر پہنچی ہیومن رائٹس کی ٹیم

حیدرآباد اینکاؤنٹر پر اٹھے سوال : جانچ کیلئے گراؤنڈ زیرو پر پہنچی ہیومن رائٹس کی ٹیم

حیدرآباد : نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن (این ایچ آر سی ) کی ایک ٹیم نے حیدرآباد میں ایک خاتون ڈاکٹر کے ساتھ اجتماعی عصمت دری اور قتل کے چار ملزمین کے اینکاؤنٹر کے بعد  اس جگہ پر پہنچ گئی ہے جہاں ان کا اینکاؤنٹر ہوا تھا ۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ٹیم نے محبوب نگر کے سرکاری ہسپتال کا بھی دورہ کیا جہاں چاروں ملزمین کی لاشیں پوسٹ مارٹم کے بعد رکھی گئی ہیں ۔ این ایس آر سی نے معاملے میں مڈبھیڑ میں چار ملزمین کے مارے جانے پر نوٹس لیتے ہوئے جمعہ کے روز جانچ کے حکم دئیے تھے ۔ 

PunjabKesari
ملک میں انسانی حقوق کی اعلیٰ تنظیم  نے کہا تھا کہ مڈبھیڑ فکر کا موضوع ہے اور اس کی جانچ کئے جانے کی ضرورت ہے ۔ این ایچ آر سی نے کہا کہ کمیشن کی رائے  ہے کہ اس معاملے کی جانچ احتیاط کے ساتھ کئے جانے کی ضرورت ہے ۔ اسی کے  بر عکس  اس نے اپنے ڈائریکٹر جنرل (ایکسپلوریشن) کو فوری طور پر حقائق کی تلاش کرنے والی ٹیم معاملے کی جانچ کیلئے موقع پر بھیجنے کو کہا ہے ۔ 

https://twitter.com/ANI/status/1203278880225677312
کمیشن کی ٹیم کے یہاں سے قریب 50 کلو میٹر دور چٹّن پلّی گاؤں میں اینکاؤنٹر والی جگہ اور شہر کے باہری علاقے میں واقع ٹول پلازہ کا دورہ کرنے کی امید ہے ۔ جہاں 27 نومبر کی رات خاتون کے ساتھ اجتماعی آبروریزی ہوئی تھی ۔ چاروں ملزمین کا پوسٹ مارٹم محبوب نگر ضلع کے سرکاری ضلع ہسپتال میں ہوا اور اس کی ویڈیو گرافی بھی کرائی گئی ہے ۔ 
تیلنگانہ ہائی کورٹ نے جمعہ کے روز صوبائی حکومت کو حکم دیا تھا کہ وہ چاروں ملزمین کی لاش 9 دسمبر کو رات آٹھ بجے تک محفوظ رکھے ۔ حیدرآباد کے نزدیک جمعہ علی الصبح پولیس کے ساتھ مڈبھیڑ میں چاروں مجرم مار گرائے تھے ۔ ان چاروں کو 25 سالہ خاتون  کے ساتھ عصمت دری اور قتل کے معاملے میں  29 نومبر کو گرفتار کیا گیا تھا ۔ 



Comments


Scroll to Top