واشنگٹن:امریکہ میں امیگریشن پر سوموار سے نیا قانون لاگو ہوگا جس سے بھارتیوں کی مشکلیں بڑھ جائیں گی ۔ امریکہ پیر سے ایسا قانون لاگو کرنے جا رہا ہے جس سے ان قانونی تارکین وطن گرین کارڈ یا قانونی طور سے مستقل رہائش کی منظوری نہیں دی جائے گی ،جنہوںنے فوڈ سٹامپس جیسی عوامی سلیموں کا فائدہ اٹھایا ۔اس قدم سے کئی بھارتیہ شہری متاثر ہوسکتے ہیں جن کے پاس ایچ 1 بی ویزا ہے اور جو لمبے وقت تک رہائش کی اجازت ملنے کے لئے انتظار کر رہے ہیں۔
وہائٹ ہاوئس کی پریس سیکرٹری سٹیفنی گریشم نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد ہوم لینڈ سکیورٹی محکمہ سوموار کو اپنا قانون لاگو کر پائے گا ۔ انہوںنے کہا کہ اس فیصلے سے محنتی امریکی ٹیکس دہندگان کو راحت ملے گی ۔ اصل میں ضرورتمند امریکیوںکیلئے فلاحی پالیسیاں محفوظ ہو ں گی ۔وفاقی نقصان میں کمی آئے گی اور یہ بنیادی قانونی تھیوری ایک بارپھر لاگو ہوگی کہ ہمارے سماج میں آنے والے نئے لوگ معاشی طور پر خود مختار ہوںگے اور امریکہ کے ٹیکس دہندگان پر بوجھ نہ پڑے ۔
14اگست 2019کو شائع آخری قانون کو 15 اکتوبر2019 سے لاگو کرنا تھا لیکن عدالت کے مختلف فیصلوں کی وجہ سے اسے لاگو نہیں کیا جا سلتا تھا ۔ اس قانون سے ہوم لینڈ سکیورٹی محکمہ یہ پہچان کرے گا کہ کون غیرملکی شہری دیش میں رہنے لائق نہیں ہے اور کیوں اسے امریکہ میں مستقل رہائش کی منظوری نہیں دی جا سکتی کیونکہ وہ غیر ملکی مستقبل میں کبھی بھی پبلک چارج بن سکتا ہے ۔
امریکی شہریت اور امیگریشن آفس کے مطابق نئے قانون میں مستقل رہائش کی منظوری مانگ رہے شخض کو یہ دکھانا ہوگا کہ اس نے غیر شہری کا درجہ حاصل کرنے کے بعد سے مالی فائدے والی پالیسیوں کا فائدہ نہیں اٹھایا ۔مائیگریشن پالیسی انسٹی ٹیوٹ رپورٹ 2018 کے مطابق 61 فیصد غیرملکی بنگلہ دیشی
خاندانوں ، 48فیصد غیر ملکی پاکستانی اور 11 فیصد غیر ملکی ہندوستانی خاندانوں نے عوامی فائدے حاصل کئے جنکی نئے قانون کے مطابق جانچ کی جائے گی۔