انٹرنیشنل ڈیسک: نیپال کے وزیر داخلہ اوم پرکاش آرئال نے ہفتے کے دن تمام متعلقہ فریقوں سے اپیل کی کہ وہ پانچ مارچ کو ہونے والے عام انتخابات سے پہلے سڑکوں پر احتجاج کرنے کے بجائے نگراں حکومت سے بات چیت کریں۔ وزارت داخلہ نے عام عوام کو یہ بھی خبردار کیا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے اعلان کردہ احتجاجی سرگرمیوں میں "عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کرنے والے عناصر گھس سکتے ہیں۔ وزیر داخلہ آرئال نے مختلف سلامتی ایجنسیوں کے سربراہوں کے ساتھ ایک اہم اجلاس کے بعد صحافیوں سے کہاحکومت مسائل کے حل کے لیے بات چیت اور گفتگو کے لیے ہمیشہ تیار ہے۔
نگراں وزیراعظم سشیلا کارکی کی موجودگی میں ان کی سرکاری رہائش گاہ "بلووتار" میں منعقد یہ اعلیٰ سطحی سلامتی میٹنگ عام انتخابات کی تیاریوں اور سلامتی کے امور پر بحث کے لیے اہم سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے ساتھ ان کی میٹنگ کے چند دن بعد ہوئی ہے۔ وزیر کی یہ اپیل ایسے وقت میں آئی ہے جب مختلف گروہ مختلف مطالبات کو لے کر مسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔ آرئال نے کہاحکومت سیاسی مطالبات پر توجہ دیتی ہے اس لیے بات چیت ضروری ہے۔ سڑک پر اترنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ اپنے حقوق کی بات کرتے وقت دوسروں کے حقوق کے بارے میں باخبر رہنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہاوزارت داخلہ نے تمام فریقوں سے عوامی اور نجی املاک کو نقصان نہ پہنچانے کی اپیل کی ہے۔ ہم تمام سیاسی قوتوں اور احتجاج کرنے والے گروہوں سے پرتشدد سرگرمیاں نہ کرنے کی درخواست کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سلامتی میٹنگ میں ملک کی موجودہ سلامتی کی صورتحال کا گہرائی سے جائزہ لیا گیا۔ وزیر نے کہاحکومت سلامتی کے انتظامات کو معمول پر لا کر پانچ مارچ کے انتخابات کے لیے سازگار ماحول بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ اسی دوران وزارت داخلہ نے ایک بیان میں عام عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ سوشل میڈیا کے ذریعے اعلان کردہ دھرنوں، ریلیوں اور احتجاجی پروگراموں میں حصہ لینے سے گریز کریں۔ وزارت نے ساتھ ہی یہ بھی خبردار کیا کہ ایسی سرگرمیوں میں عدم استحکام پیدا کرنے والے عناصر گھس سکتے ہیں۔