Latest News

گھر - گھر دودھ فروخت کرنے والا دبئی کا رئیل اسٹیٹ کنگ، 20,830  کروڑ کی جائیداد کا مالک

گھر - گھر دودھ فروخت کرنے والا دبئی کا رئیل اسٹیٹ کنگ، 20,830  کروڑ کی جائیداد کا مالک

نیشنل ڈیسک: کامیابی ان لوگوں کے حصے میں آتی ہے جو مشکل حالات میں بھی ہار نہیں مانتے۔ ممبئی کی گلیوں میں جدوجہد کی کہانی لکھنے والا ایک عام لڑکا، جو گھر گھر دودھ پہنچا کر خاندان کا پیٹ پالتا تھا، آج دبئی کا سب سے امیر  ہندوستانی  بن چکا ہے - یہ کہانی ہے رضوان ساجن کی، جن کی زندگی اس بات کی مثال ہے کہ حالات جیسے بھی ہوں، اگر ارادے مضبوط ہوں تو کچھ بھی ناممکن نہیں۔
16 برس کی عمر میں باپ کا سایہ سر سے اٹھ گیا
ممبئی کے گھاٹ کوپر علاقے میں پیدا ہونے والے رضوان ساجن کی زندگی اس وقت بدل گئی جب انہوں نے 16 سال کی عمر میں اپنے والد کو کھو دیا۔ گھر کی پوری ذمہ داری ان کے کندھوں پر آ گئی۔ ماں اور تین چھوٹے بھائی بہنوں کی دیکھ بھال کے لیے انہوں نے اسکول کے ساتھ ساتھ دن رات کام کیا - دودھ بیچنا، پٹاخے اور کتابیں فروخت کرنے سے لے کر اسٹیل فیکٹری میں مزدوری تک۔
پہلی نوکری اور خلیجی جنگ کا بحران
رضوان کو 1981 میں کویت میں سیلز ٹرینی کی نوکری ملی، جہاں انہیں 18,000 ماہانہ تنخواہ ملنے لگی۔ یہ ان کی پہلی بڑی کامیابی تھی۔ 8 سال کی محنت کے بعد وہ سیلز مینیجر بنے۔ لیکن 1990 میں خلیجی جنگ نے سب کچھ چھین لیا - نوکری، گھر، اور جمع پونجی۔
مٹھی بھر درہم اور بڑا خواب
ممبئی لوٹ کر انہوں نے ہار نہیں مانی۔ سال 1993 میں، کچھ تجربے اور تھوڑے سے پیسوں کے ساتھ وہ دبئی پہنچے اور ایک چھوٹی سی تعمیراتی سامان کی کمپنی Danube Group کی بنیاد رکھی۔ یہ وہی کمپنی ہے جو آج اربوں ڈالر کی رئیل اسٹیٹ ایمپائر بن چکی ہے۔ ڈینیوب گروپ اب یو اے ای، سعودی عرب، عمان اور بحرین میں سرگرم ہے۔
20,830 کروڑ کی نیٹ ورتھ، لیکن زمین سے جڑے ہوئے ہیں
آج رضوان ساجن کی کل دولت 20,830 کروڑ سے زیادہ بتائی جاتی ہے۔ لیکن اتنی دولت کے بعد بھی وہ آج بھی اپنی عاجزی اور پرانے اصولوں کو نہیں بھولے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب آپ غربت میں جیتے ہیں، تو ہر ایک پیسے کی اہمیت سمجھتے ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top