انٹرنیشنل ڈیسک: بحرین کی کرنسی بحرینی دینار (بی ایچ ڈی) آج دنیا کی سب سے مضبوط کرنسیوں میں سے ایک ہے۔ جب عالمی معیشتیں عدم استحکام کا سامنا کر رہی ہیں بحرینی دینار مسلسل دنیا کی سب سے مہنگی کرنسیوں کی فہرست میں سرفہرست بنا ہوا ہے جس کی قیمت بھارتی کرنسی کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے۔ بھارت جیسے ممالک کے لوگ یہ جاننے کے خواہش مند رہتے ہیں کہ آخر بحرینی دینار اتنا قیمتی کیوں ہے اور وہاں کام کرنے والے بھارتی تارکین وطن کو اس سے کس طرح کے اقتصادی فائدے ملتے ہیں۔۔
1 BHD = 239 سے زیادہ۔
رپورٹ کے مطابق اس وقت 1 بحرینی دینار (BHD) تقریباً 239 کے برابر ہے۔ اس کا سیدھا مطلب یہ ہے کہ اگر کوئی بھارتی بحرین میں 1,000 BHD کماتا ہے تو بھارت میں اس کی قدر 2,39,000 سے بھی زیادہ ہوتی ہے۔ اسی بلند تبادلہ نرخ (Exchange Rate) کے باعث بحرین بھارتی کارکنوں، انجینئروں، ڈاکٹروں، آئی ٹی ماہرین اور مالیاتی ماہرین کے لیے ایک بڑا مرکزِ کشش بن چکا ہے۔۔
بحرینی دینار کی مضبوطی کے اسباب۔
بحرینی دینار کی طاقت صرف تیل کی آمدنی پر منحصر نہیں ہے بلکہ یہ ملک کے ایک مستحکم اور جدید معاشی ڈھانچے کا نتیجہ بھی ہے۔ بحرین کو اب صرف تیل پر مبنی معیشت نہیں سمجھا جاتا۔ وقت کے ساتھ ملک نے اپنے معاشی ڈھانچے کو متنوع بنایا اور یہ خلیجی خطے کا ایک اہم ”مالیاتی مرکز“ (Financial Hub) بن گیا ہے۔ یہاں کا بینکنگ شعبہ بین الاقوامی معیار کے مطابق نہایت شفاف اور قابلِ اعتماد سمجھا جاتا ہے جو اس کی کرنسی کو استحکام فراہم کرتا ہے۔
بحرین میں بھارتیوں کی بڑی آبادی اور کردار۔
سرکاری ویب سائٹ eoi.gov.in کے مطابق بحرین میں تقریباً 3.2 لاکھ بھارتی رہتے ہیں جن کا وہاں کی لیبر مارکیٹ میں اہم کردار ہے۔
یہ بھارتی تارکین وطن بنیادی طور پر درج ذیل شعبوں میں کام کرتے ہیں۔
تعمیرات اور انجینئرنگ (Construction and Engineering)۔
بینکنگ اور فنانس (Banking and Finance)۔
آئی ٹی اور ٹیکنالوجی (IT and Technology)۔
ہوٹل اور ریسٹورینٹ (Hospitality)۔
تعلیم اور ہسپتال (Education and Healthcare)۔
بزنس اور مینجمنٹ (Business and Management)۔
ثقافتی آزادی بھی ملتی ہے۔۔
بحرین کی حکومت بھارتی برادری کو صرف کام کے مواقع ہی نہیں دیتی بلکہ انہیں مذہبی اور ثقافتی آزادی بھی فراہم کرتی ہے۔ وہاں مندر، گردوارے، اسکول اور ثقافتی مراکز کھلے عام چلائے جاتے ہیں۔ یہ سہولت بھارتی تارکین وطن کو بیرونِ ملک بھی اپنے ثقافتی تعلق کو برقرار رکھنے میں مدد دیتی ہے جو بحرین کو کام کرنے کے لیے ایک پسندیدہ جگہ بناتی ہے۔