لندن: مشہور برطانوی-ہندستانی فنکارہ میرا سیال لندن میں منگل کو جاری ان برطانوی-ہندستانیوں کی فہرست میں شامل ہیں، جنہیں مہاراجہ چارلس سوم نے نئے سال پر مختلف اعزازات سے نوازا ہے۔سیال کو 'ڈیمہڈ' کا اعزاز دیا گیا ہے۔لندن میں رہنے والی کامیڈین، مصنفہ، اداکارہ اور فلم ساز کو ادب، ڈرامہ اور فلاحی خدمات کے شعبے میں خدمات کے لیے 'ڈیم میرا' کے اعزاز سے نوازا گیا ہے۔وزیر اعظم کے دفتر 'ڈاوننگ اسٹریٹ' نے کہا کہ اس سال برطانیہ کے ہر کونے سے 1,157 افراد ان اعزازات کے لیے منتخب کیے گئے ہیں اور خاص طور پر ان افراد پر توجہ مرکوز کی گئی ہے، جنہوں نے اپنی کمیونٹی کے لیے غیر معمولی خدمات انجام دی ہیں۔
وزیر اعظم کیئر اسٹورمر نے کہا، اس سال کی فہرست برطانیہ کے بہترین افراد کو خراج تحسین پیش کرتی ہے، جنہوں نے کمیونٹی کو مضبوط کرنے اور ان کی زندگی بدلنے کے لیے اپنی ذاتی دلچسپی سے پہلے لوگوں کی بھلائی کو ترجیح دی۔سیال کا تعلق انگلینڈ کے ویسٹ مڈلینڈز کے علاقے والورہمپٹن سے ہے۔ان کے والدین پنجابی تھے اور وہ دہلی سے آ کر یہاں آباد ہوئے تھے۔
سیال کو 'گڈنیس گریشیس می' اور 'دی کمارز ایٹ نمبر 42' جیسے مقبول کامیڈی شوز کے لیے جانا جاتا ہے۔اس سال 'ڈیم' کا اعزاز حاصل کرنے والوں میں سیال کے ساتھ پروفیسر مینا اپادھیائے او بی ای بھی شامل ہیں، جنہیں ویلز میں کمیونٹی یکجہتی اور 'میڈیکل جینیٹکس' کے شعبے میں خدمات کے لیے نوازا گیا ہے۔
بھارت میں پیدا ہونے والی اپادھیائے اپنے شعبے کی نمایاں ماہر ہیں اور بیماریوں کے ذمہ دار جینیاتی تغیرات کی شناخت سے متعلق کاموں میں سرگرم رہی ہیں۔سال 2025 کی اعزازات کی فہرست میں شامل دیگر اہم برطانوی-ہندستانیوں میں ٹی ایل سی گروپ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) پون پاپٹ بھی شامل ہیں، جنہیں 'آفیسر آف دی آرڈر آف دی برٹش ایمپائر' سے نوازا گیا ہے۔
انہیں یہ اعزاز مختلف نسلوں کے لیے رہائشی انتظامات، جامع اور صحت مند رہنے کے قابل مقامات کی ترقی اور بزرگ شہریوں کی دیکھ بھال کے شعبے میں خدمات کے لیے دیا گیا ہے۔پاپٹ نے کہا،میرے والدین اور میرے استاد موراری باپو نے مجھے عاجزی، ہمدردی اور دوسروں کی خدمت کی اہمیت سکھائی ہے۔ان تعلیمات نے نہ صرف میرے کام کو بلکہ میری روزمرہ زندگی کو بھی تشکیل دیا ہے۔انہوں نے کہا،میں بھارتی کمیونٹی کے لیے اس طرح کام کرنا جاری رکھوں گا کہ نسلیں آپس میں سمجھ اور احترام کے جذبے کے ساتھ ایک دوسرے کے ساتھ رہ سکیں۔