انٹرنیشنل ڈیسک: آسٹریلیا میں اسکائی ڈائیونگ کے دوران ایک بڑا حادثہ ہونے سے بال بال بچا۔ فار نارتھ فری فال کلب کی تیسری پرواز کے دوران ایک تجربہ کار اسکائی ڈائیور کا ریزرو پیراشوٹ اڑان کے درمیان ہی کھل گیا اور طیارے کی دم میں پھنس گیا۔ واقعے کے وقت سیسنا کاروان (Cessna Caravan) طیارہ ٹلی ایئرپورٹ سے اڑان بھر کر 15,000 فٹ کی بلندی پر پہنچا تھا۔ یہاں 16 افراد کی ایک ٹیم کو فارمیشن اسکائی ڈائیو کرنی تھی۔
کیسے ہوا حادثہ؟
اسکائی ڈائیور کے پیر طیارے کے بائیں ہوریزانٹل اسٹبلائزر سے ٹکرا گئے۔ اس سے اس کی ٹانگوں میں چوٹ آئی اور طیارے کی دم کو بھی نقصان پہنچا۔ اسی وقت اس کا ریزرو پیراشوٹ اچانک کھل گیا اور اس کی رسیاں طیارے کی دم میں بری طرح الجھ گئی۔ اس کے نتیجے میں اسکائی ڈائیور طیارے کے نیچے لٹک گیا، جس سے اس کی جان کو شدید خطرہ پیدا ہو گیا۔
پائلٹ کو دیر سے پتا چلا، پھر شروع ہوئی جدوجہد
ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق شروع میں پائلٹ کو کوئی اندازہ نہیں تھا کہ کیا ہوا ہے۔ تب اس نے دیکھا کہ طیارے کی رفتار تیزی سے کم ہو رہی ہے اور طیارہ ایک طرف جھکنے لگا ہے۔ عملے کے ارکان نے فوری طور پر اسے بتایا کہ ایک اسکائی ڈائیور طیارے کی دم سے لٹکا ہوا ہے۔ اس کے بعد پائلٹ کو طیارے کو متوازن کرنے میں کافی محنت کرنی پڑی تاکہ کوئی بڑا حادثہ نہ ہو۔
13 اسکائی ڈائیورز نے فوری چھلانگ لگائی
طیارے میں موجود 13 اسکائی ڈائیورز نے فوری طور پر ایک ایک کر کے چھلانگ لگائی، جیسا کہ حفاظتی اصولوں میں ہوتا ہے۔ دو اسکائی ڈائیورز دروازے پر ہی کھڑے رہے تاکہ لٹکے ہوئے ساتھی کی حالت پر نظر رکھی جا سکے۔
لٹکے اسکائی ڈائیور کی جدوجہد، آخرکار کٹی گئی رسی
پیراشوٹ کی رسیوں میں الجھے اسکائی ڈائیور نے تقریباً ایک منٹ تک جدوجہد کی۔ اس نے اپنے پاس موجود ہک نائف سے الجھی ہوئی رسیوں کو کاٹنے کی کوشش کی۔ آخرکار رسیوں کو کاٹ دیا گیا اور وہ طیارے سے آزاد ہو سکا۔ آزاد ہونے کے بعد اس نے مین پیراشوٹ کھولا۔ پیراشوٹ کچھ لمحوں کے لیے الجھا، لیکن اسکائی ڈائیور نے اسے سنبھالا اور محفوظ زمین پر اترا۔ اسے ہلکی پھلکی چوٹیں ہی آئیں۔
طیارے کی دم کو بھی نقصان
اس حادثے میں طیارے کی دم کے حصے (ٹیل) اور ہوریزانٹل اسٹبلائزر کو کافی نقصان پہنچا، لیکن پائلٹ کی سمجھداری کی وجہ سے کوئی بڑا حادثہ نہیں ہوا۔
ستمبر کا واقعہ، ویڈیو آج جاری
خبروں کے مطابق یہ واقعہ ستمبر میں ہوا تھا لیکن اس کا ویڈیو حکام نے آج ہی جاری کیا ہے۔ اس کے مطابق یہ اسٹنٹ کرنز کے جنوب (ساوتھ آف کرنز) میں کیا گیا تھا۔