کیر: ایک مقامی طبی تنظیم نے اطلاع دی ہے کہ سوڈان کے شمالی دارفر علاقے کے دارالحکومت الفشر میں جمعہ کی صبح ایک نیم فوجی گروپ نے مسجد کے اندر نماز ادا کرنے والے 43 شہریوں کو مبینہ طور پر ہلاک کر دیا۔ سوڈان ڈاکٹرز نیٹ ورک نے جمعہ کو X پر لکھا کہ ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے ڈرون حملے میں مسلمان نمازی ہلاک ہوئے، جن میں بوڑھے اور بچے بھی شامل ہیں۔ سوڈان ڈاکٹرز نیٹ ورک نے اس حملے کو غیر مسلح شہریوں کے خلاف ایک گھناو¿نا جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے پیراملٹری گروپ کی جانب سے انسانی اور مذہبی اقدار اور بین الاقوامی قانون کی واضح بے توقیری ظاہر ہوتی ہے۔"
الفشر میں احتجاجی کمیٹیوں نے جمعہ کے روز ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں مبینہ طور پر مسجد کے کچھ حصے منہدم ہوتے اور کئی لاشیں بکھری ہوئی دکھائی دیتی ہیں۔ ایسوسی ایٹڈ پریس آزادانہ طور پر فوٹیج کی تصدیق نہیں کر سکا۔ الفشر میں مزاحمتی کمیٹیاں مقامی شہریوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کا ایک گروپ ہے جو بدسلوکی کی نگرانی کرتی ہے۔ مسجد کے صحیح محل وقوع کے بارے میں تفصیلات دستیاب نہیں ہیں، لیکن تازہ ترین ڈرون حملہ گزشتہ ہفتے کے حملوں کے سلسلے میں سے ایک ہے جس کی وجہ سے الفشر میں آر ایس ایف اور فوج کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔ فوج اور آر ایس ایف کے درمیان لڑائی اپریل 2023 میں شروع ہوئی تھی جو خانہ جنگی کی شکل اختیار کر گئی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ خانہ جنگی سے کم از کم 40,000 افراد ہلاک، 12 ملین سے زیادہ بے گھر ہوئے اور بہت سے لوگوں کو قحط کے دہانے پر دھکیل دیا گیا۔