National News

تین روسی لڑاکا طیارے نیٹو کی فضائی حدود میںہوئے داخل ، کشیدگی میں اضافہ۔ اب صرف ٹرمپ کے اشارے کا انتظار

تین روسی لڑاکا طیارے نیٹو کی فضائی حدود میںہوئے داخل ، کشیدگی میں اضافہ۔ اب صرف ٹرمپ کے اشارے کا انتظار

انٹرنیشنل ڈیسک: روس کے تین مگ 31 لڑاکا طیارے جمعہ کو بغیر اجازت نیٹو کے رکن ایسٹونیا کی فضائی حدود میں داخل ہوئے اور تقریباً 12 منٹ تک خلیج فن لینڈ کے اوپر پرواز کی۔ اس واقعے نے ایک بار پھر ایسٹونیا کے لیے سیکیورٹی خدشات کو جنم دیا ہے، کیونکہ روس اس سال اب تک چار بار ایسٹونیا کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کر چکا ہے۔ دریں اثناءنیٹو کے رکن ممالک روس کے اس جارحانہ اقدام کے جواب میں سٹریٹجک کارروائی کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں لیکن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اشارے اور منظوری کے بھی منتظر ہیں۔
واقعے کی تفصیلات اور ایسٹونیا کا ردعمل
اسٹونین حکام نے بتایا کہ تین مگ 31 لڑاکا طیارے فلائٹ پلان پیش کیے بغیر اور ایئر ٹریفک کنٹرول سے ریڈیو رابطہ قائم کیے بغیر اچانک اسٹونین کی فضائی حدود میں داخل ہوگئے۔ طیارہ تقریباً 12 منٹ تک خلیج فن لینڈ کے اوپر رہا، جس سے سکیورٹی فورسز نے فوری ردعمل کا اظہار کیا۔
اسٹونین وزیر خارجہ مارگس تسخنا نے اس واقعے کے بارے میں ٹویٹ کیا، "روسی لڑاکا طیاروں کا اسٹونین فضائی حدود میں داخل ہونا اور وہاں 12 منٹ تک رہنا مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔ روس نے اس سال اب تک چار مرتبہ ہماری سرحدوں کی خلاف ورزی کی ہے جو کہ انتہائی تشویشناک بات ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ روس کی بڑھتی ہوئی جارحیت اور سرحدی جانچ کا مقابلہ کرنے کے لیے سیاسی اور اقتصادی دباو میں تیزی سے اضافہ کیا جانا چاہیے۔ ہم اس طرح کے اقدامات کو برداشت نہیں کریں گے۔ واقعے کے فوراً بعد ایسٹونیا نے روس کے ناظم الامور کو طلب کیا، اس واقعے پر سخت اعتراض کیا اور وضاحت کا مطالبہ کیا۔ نیٹو بھی اس سنگین خلاف ورزی پر گہرائی میں بات کر رہا ہے۔
نیٹو اور بین الاقوامی برادری کا ردعمل
نیٹو کے ترجمان نے اس واقعے کوروسی غیر ذمہ دارانہ رویے کی ایک اور مثال قرار دیا اور کہا کہ اتحاد پوری چوکسی کے ساتھ کسی بھی خطرے کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے۔
یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے کاجا کالس نے اس واقعے کو "انتہائی خطرناک اور غیر ضروری اشتعال انگیزی" قرار دیتے ہوئے مسترد کرتے ہوئے روس پر تناو بڑھانے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ ”روس مغربی اقوام کے اتحاد اور عزم کا امتحان لے رہا ہے، ہمیں کمزور نہیں ہونا چاہیے۔“
اس ماہ کے شروع میں، روس نے پولینڈ اور رومانیہ کی فضائی حدود کی بھی خلاف ورزی کی تھی، جس کے بعد نیٹو کے رکن ممالک نے سیکیورٹی بڑھانے کا اعلان کیا تھا۔
 



Comments


Scroll to Top