National News

لائیو اپ ڈیٹس: اسرائیل نے حماس کا جنگ بندی کا معاہدہ مسترد کر دیا، رفح میں فوجی آپریشن کیا شروع

لائیو اپ ڈیٹس: اسرائیل نے حماس کا جنگ بندی کا معاہدہ مسترد کر دیا، رفح میں فوجی آپریشن کیا شروع

یروشلم: اسرائیلی رہنماوں نے غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں فوجی آپریشن کی منظوری دے دی ہے اور اب اسرائیلی فورسز علاقے میں حماس کے ٹھکانوں پر حملے کر رہی ہیں۔ حکام نے پیر کو یہ اعلان کیا۔ یہ اقدام حماس کی جانب سے مصر اور قطر کی جانب سے جنگ بندی کی تجویز کو قبول کرنے کے اعلان کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے کہا کہ یہ تجویزاسرائیل کے ضروری مطالبات سے بہت دورہے، لیکن وہ پھر بھی جنگ بندی کے معاہدے پر بات چیت جاری رکھنے کے لیے مذاکرات کاروں کو بھیجیں گے۔

PunjabKesari

 لائیو اپ ڈیٹس:-

حماس نے پیر کو اعلان کیا کہ اس نے مصر اور قطر کی جانب سے جنگ بندی کی تجویز کو قبول کر لیا ہے، لیکن اسرائیل نے کہا کہ وہ اس تجویز کا مطالعہ کر رہا ہے۔ جس کی وجہ سے یہ یقینی نہیں ہے کہ آیا غزہ میں سات ماہ سے جاری جنگ کو روکنے کے لیے کوئی معاہدہ طے پایا ہے۔ یہ معاہدہ مزید خونریزی کے امکان کو روکنے کے لیے امید کی پہلی کرن تھا۔
 
اس سے چند گھنٹے قبل ہی اسرائیل نے تقریباً ایک لاکھ فلسطینیوں کو غزہ کے جنوبی شہر رفح سے نکلنے کا حکم دیا تھا۔ اس سے اشارہ ملتا تھا کہ جلد ہی حملہ ہو گا۔ امریکہ اور اسرائیل کے دوسرے بڑے اتحادی رفح پر حملے کی مخالفت کر رہے ہیں۔ اس شہر میں تقریباً 14 لاکھ فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں جو کہ غزہ کی نصف سے زیادہ آبادی کے برابر ہے۔
 
حماس کے اعلان کے بعد رفح میں فلسطینیوں نے خوشی کا اظہار کیا۔ انہیں امید تھی کہ اس سے حملہ ٹل جائے گا۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہاگری نے حماس کے ردعمل کے بارے میں کہا کہ ہم ہر جواب کا جائزہ لے رہے ہیں اور بہت سنجیدگی سے جواب دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران اسرائیل کی فوجی مہم جاری رہے گی۔ اسرائیل کی منصوبہ بندی سے وابستہ ایک اہلکار نے کہا کہ حماس کی تجویز اسرائیل کے خاکہ کے مطابق نہیں ہے۔
 امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ امریکی حکام حماس کے ردعمل کا جائزہ لے رہے ہیں اور خطے میں اپنے اتحادیوں سے اس پر بات چیت کر رہے ہیں۔ ایک امریکی اہلکار نے کہا کہ امریکہ اس بات کی تحقیقات کر رہا ہے کہ آیا حماس نے اسرائیل اور بین الاقوامی مذاکرات کاروں کی طرف سے کی گئی ڈیل کے کسی ورژن پر اتفاق کیا یا کچھ اور ہے۔
 
تجویز کی تفصیلات جاری نہیں کی گئی ہیں۔ گزشتہ ہفتے خطے کا دورہ کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے حماس پر سمجھوتہ کرنے کے لیے دباو ڈالا تھا۔ مصری حکام کے مطابق حماس جنگ کے خاتمے اور تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے اسرائیل کے مکمل انخلاءکے اپنے اہم مطالبات کی واضح گرینٹی مانگ رہی تھی۔

PunjabKesari
اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) کا دعویٰ ہے کہ اس کی غزہ کے علاقے رفح میں چار بٹالین موجود ہیں۔ اسرائیل کے اس فوجی آپریشن کو جنگ کے آخری مرحلے کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ رفح کے علاقے کو جلد خالی کرا لیا جائے گا تاکہ وہاں موجود شہریوں کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس وقت رفح میں 14 لاکھ افراد موجود ہیں۔

PunjabKesari
ان لوگوں میں زیادہ تر وہ ہیں جو اسرائیلی آپریشن شروع ہونے کے بعد غزہ کے مختلف علاقوں سے بھاگ کر یہاں پناہ لینے آئے ہیں۔ حال ہی میں مصر اور امریکہ کے کچھ سفارت کار اسرائیل گئے۔ اطلاعات کے مطابق ان افراد نے اسرائیل کو دھمکی دی تھی کہ اگر اس نے رفح میں فوجی آپریشن شروع کیا تو یورپ اور اسرائیل کے درمیان ہونے والا سکیورٹی معاہدہ منسوخ کر دیا جائے گا۔



Comments


Scroll to Top