انٹرنیشنل ڈیسک: بہت مقبول اور عظیم امپائر ہیروالڈ 'ڈکی' برڈ کا 92 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا۔ برڈ نے 1973 اور 1996 کے درمیان اپنے طویل کیریئر میں 66 ٹیسٹ اور 69 ون ڈے میچوں میں امپائرنگ کی تھی۔ امپائر کے طور پر برڈ کا آخری ٹیسٹ 1996 میں لارڈز میں بھارت اور انگلینڈ کے درمیان کھیلا گیا تھا۔ اسی میچ میں سابق کپتان راہول درویڈ اور سورو گنگولی نے ٹیسٹ فارمیٹ میں اپنا ڈیبیو کیا تھا۔
یارکشائر کاونٹی کلب نے یہاں جاری بیان میں کہایارکشائر کاو¿نٹی کرکٹ کلب کو بڑے دکھ کے ساتھ یہ اعلان کرنا پڑ رہا ہے کہ کرکٹ کے سب سے محبوب لوگوں میں سے ایک ہیروالڈ ڈینس 'ڈکی' برڈ ایم بی ای او بی ای کا 92 سال کی عمر میں اپنے گھر پر انتقال ہو گیا۔انہوں نے کہاوہ اپنے پیچھے کھیل کی روح، عاجزی اور خوشی کی میراث کے ساتھ کئی نسلوں کے شائقین کی ایک فوج چھوڑ گئے ہیں۔" برڈ کا یارکشائر کے ساتھ طویل عرصے تک تعلق رہا۔ انہوں نے 1956 میں اس کاونٹی کے ساتھ اپنے فرسٹ کلاس کیریئر کی شروعات کی اور 1964 میں کیریئر ختم ہونے تک 93 میچوں میں 3314 رنز بنائے۔ اس میں دو سنچریاں بھی شامل ہیں۔
کلب نے کہا،اس وقت یارکشائر کاونٹی کرکٹ کلب میں ہر کسی کے جذبات ڈکی کے خاندان اور دوستوں کے ساتھ ہیں۔ کلب کے تمام لوگ انہیں بہت یاد کریں گے کیونکہ انہوں نے یہاں سب کی حمایت میں ناقابل یقین حد تک بہت وقت گزارا۔ انہیں یارکشائر کی تاریخ کے سب سے عظیم افراد میں سے ایک کے طور پر یاد کیا جائے گا۔" برڈ کو 1986 میں کرکٹ میں ان کی شاندار خدمات کے لیے ایم بی ای اور 2012 میں او بی ای سے نوازا گیا تھا۔
انہوں نے ہم وطن مرحوم ڈیوڈ شیفرڈ (جو 2009 میں انتقال کر گئے) کے ساتھ میدان پر امپائرنگ کی خاص جوڑی بنائی۔ برڈ اپنے فیصلوں کی درستگی اور اپنی خاص عادات کی وجہ سے ناظرین اور کھلاڑیوں دونوں کے درمیان بہت مقبول تھے۔ وہ اکثر میچ کے مقام پر صبح چھ بجے پہنچ جاتے تھے۔ بھارت اور انگلینڈ کے درمیان 1974 میں اولڈ ٹریفورڈ میں کھیلے گئے ٹیسٹ میچ کے دوران بھارتی عظیم سنجیو گاوسکر نے برڈ سے اپنے بال کٹوائے کیونکہ ان کے بال بار بار ان کی آنکھوں میں آ رہے تھے۔ برڈ نے اس کے لیے گیند کی سیون کے دھاگے کو کاٹنے والی قینچی کا استعمال کیا تھا۔ برڈ نے بعد میں کہا، "یہی وہ چیز ہے جو تمام امپائرز کو اپنے پاس رکھنی چاہیے۔"
برڈ کو اس وقت کے کھلاڑیوں سے بھی بہت عزت ملتی تھی۔ انہوں نے ایک بار کہا تھا، "(گیری) سوبرز، (رِچی) رچرڈز، (ڈینس) لیلی اور (ایان) بوتھم جیسے عظیم کھلاڑیوں نے مجھے اچھا امپائر کہا تھا۔ یہ میرے لیے بہت معنی رکھتا ہے۔" برڈ غیر شادی شدہ رہے لیکن انہوں نے کچھ بہترین دوست بنائے، جن میں مرحوم ملکہ الزبتھ بھی شامل تھیں۔ وہ ملکہ الزبتھ کے یہاں اکثر چائے کی محفلوں میں جاتے تھے۔ مصنف سٹیفن کنگ اور جان میجر جیسے برطانوی وزرائے اعظم ان کے اچھے دوست رہے۔ برڈ نے دو ب?سٹ سیلر کتابیں ‘مای آٹو بایوگرافی ود کیتھ لاجز’ اور ‘دی وائٹ کیپ اینڈ بیلز’ نامی کتابیں بھی لکھیں۔ برڈ نے امپائرنگ سے ریٹائرمنٹ کے بعد خود کو کوئز سیشنز اور چیٹ شوز کے ذریعے فعال رکھا۔ یہ سیشنز بہت دلچسپ ہوتے تھے۔