National News

فرانس سمیت 6 یورپی ممالک کا فلسطین کو تسلیم کرنے کا اعلان، نیٹو نے روس کو دی سخت وارننگ

فرانس سمیت 6 یورپی ممالک کا فلسطین کو تسلیم کرنے کا اعلان، نیٹو نے روس کو دی سخت وارننگ

انٹرنیشنل ڈیسک: بڑے بین الاقوامی پیش رفت کے تحت جہاں فرانس اور چھے دیگر یورپی ممالک نے باضابطہ طور پر فلسطین کو ایک خودمختار ملک کے طور پر تسلیم کر لیا ہے وہیں نیٹو نے روس کے لیے سخت انتباہ جاری کیا ہے۔ فرانس کے صدر ایمانویل میکرون نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے خصوصی سربراہی اجلاس میں کہا کہ غزہ میں جنگ، نسل کشی اور اموات کو ختم کرنے کا وقت آ گیا ہے۔ انہوں نے غزہ، مغربی کنارے اور یروشلم میں فلسطینی ریاست کے قیام کا منصوبہ پیش کیا اور اسے دو ریاستی حل کے لیے ضروری قدم قرار دیا۔
ان ممالک نے فلسطین کو تسلیم کیا
فرانس کے علاوہ انڈورا، مالٹا، لکسمبرگ، موناکو اور بیلجیم نے بھی فلسطین کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا۔ بیلجیم نے کہا کہ یہ قانونی طور پر تب ہی موثر ہوگا جب حماس کو ہٹا دیا جائے گا اور یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا۔ اسپین کے وزیراعظم پیدرو سانچیز نے اسے اقوام متحدہ میں فلسطین کی مکمل رکنیت کی سمت میں ایک سنگ میل قرار دیا۔ برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور پرتگال پہلے ہی فلسطین کو تسلیم کر چکے ہیں۔ اس طرح فلسطین کو اب تک 145 سے زائد ممالک کی طرف سے تسلیم کیا جا چکا ہے۔ تاہم، امریکہ اور اسرائیل نے اس اقدام کی مخالفت کی ہے۔
عرب اور مسلم ممالک کا ردعمل
آٹھ عرب اور مسلم ممالک کے رہنما ڈونالڈ ٹرمپ سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ اس ملاقات میں سعودی عرب، ترکی، پاکستان، یو اے ای، مصر، انڈونیشیا، قطر اور اردن شامل ہوں گے۔ ملاقات کا مقصد غزہ جنگ کو ختم کرنا اور جنگ کے بعد کے منصوبے پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔ امریکی اور عرب حکام کے مطابق یہ ایک امریکی منصوبہ ہوگا، نہ کہ اسرائیلی۔
نیٹو نے روس کو انتباہ دیا
برسلز میں نیٹو نے کہا کہ وہ اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے تمام ذرائع کا استعمال کرے گا۔ یہ بیان اس ماہ پولینڈ میں روسی ڈرون اور ایسٹونیا میں روسی جنگی طیاروں کی دراندازی کے بعد آیا۔ 10 ستمبر کو پولینڈ میں پہلی بار نیٹو اور روس کا آمنا سامنا ہوا۔ ایسٹونیا نے کہا کہ تین روسی جنگی طیاروں نے اس کی فضائی حدود میں 12 منٹ تک پرواز کی۔ روس نے اس الزام کو مسترد کر دیا۔ نیٹو نے اپنے آرٹیکل 5 کا حوالہ دیا، جس کے تحت کسی رکن پر حملہ تمام اراکین پر حملہ تصور کیا جائے گا۔ نیٹو نے کہا کہ مستقبل میں بھی وہ اپنی فضائی سرحدوں کے دفاع کے لیے وقت، مقام اور طریقہ خود منتخب کر کے ردعمل دے گا۔



Comments


Scroll to Top