انٹرنیشنل ڈیسک: ایران کے سب سے بڑے رہنما آیت اللہ علی خامنہ ای نے ملک میں خواتین کے لیے نافذ سخت ڈریس کوڈ، لازمی حجاب اور اخلاقی قوانین کی مضبوطی سے حمایت کی ہے۔ انہوں نے مغربی ممالک پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ مغربی سرمایہ دارانہ معاشرہ عورتوں کو چیز میں بدل دیتا ہے، ان کی بنیادی عظمت کو ختم کر دیتا ہے اور انہیںعیاشی کی چیز سمجھتا ہے۔
خامنہ ای نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر کئی پوسٹ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ مغرب میں عورتوں کا استعمال معاشی و مادی استحصال کے لیے کیا جاتا ہے اور ایک جیسے کام کے لیے بھی انہیں مردوں سے کم تنخواہ ملتی ہے۔ ان کے مطابق مغربی ثقافت عورتوں کو کموڈیٹی بناتی ہے، جبکہ اسلام عورتوں کو آزادی، شناخت اور آگے بڑھنے کا موقع دیتا ہے۔
حال ہی میں ایران کی پارلیمنٹ کے کئی اراکین نے عدلیہ پر حجاب قانون نافذ کرنے میں ناکام رہنے کا الزام لگایا تھا۔ اس کے ایک دن بعد خامنہ ای نے کہا کہ کسی معاشرے کی پہلی ذمہ داری ہے عورتوں کی حفاظت، احترام اور عظمت کو یقینی بنانا۔ اس لیے ڈریس کوڈ اور اخلاقی قوانین ضروری ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ اسلامی تعلیمات کے مطابق عورتیں گھر میںپھول کی طرح ہوتی ہیں جنہیں خادمہ کی طرح نہیں بلکہ احترام اور حفاظت کے ساتھ سنبھالا جانا چاہیے۔