انٹر نیشنل ڈیسک: اسرائیلی بحریہ نے منگل کو یمن میں باغیوں کے زیر قبضہ بندرگاہی شہر حدیدہ میں ڈاکوں پر حملہ کیا، ممکنہ طور پر ان تنصیبات کو نقصان پہنچا جو جنگ زدہ ملک میں امدادی سامان پہنچانے کے لیے اہم ہیں۔ اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ یہ حملے نیوی کے میزائل بحری جہازوں نے کیے ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے جب ان کی فوج حوثی باغیوں کے خلاف حملوں میں شامل ہوئی ہے۔ یہ حملے منگل کو کیے گئے۔ غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف جنگ کے دوران حوثیوں نے بارہا اسرائیل کو نشانہ بنانے والے میزائل اور ڈرون فائر کیے ہیں۔
حوثی باغیوں نے اپنے المسیرہ سیٹلائٹ نیوز چینل کے ذریعے حملے کی اطلاع دی۔ ان کا کہنا تھا کہ حملہ گودیوں کو نشانہ بنا کر کیا گیا۔ تاہم انہوں نے اس بارے میں زیادہ معلومات نہیں دیں۔ اسرائیل کی جانب سے فوری طور پر اس حملے کی تصدیق نہیں کی گئی۔ پیر کے آخر میں، اسرائیل نے یمنیوں کو راس عیسیٰ، حدیدہ اور السلف بندرگاہوں کو خالی کرنے کے لیے آن لائن انتباہ جاری کیا کیونکہ حوثیوں نے مبینہ طور پر ان بندرگاہوں کو حملوں کے لیے استعمال کیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے منگل کو ایک بیان میں کہا،اس بندرگاہ کو ہتھیاروں کی منتقلی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور یہ حوثی دہشت گرد حکومت کی جانب سے دہشت گردی کی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے شہری انفراسٹرکچر کے مکروہ استعمال کی ایک اور مثال ہے۔ الحدیدہ 2014 میں یمن کے دارالحکومت صنعا پر حوثیوں کے قبضے کے بعد سے لاکھوں یمنیوں کے لیے خوراک اور دیگر انسانی امداد کی ترسیل کے لیے مرکزی داخلی مقام ہے۔ حوثی علاقے میں تجارتی اور فوجی جہازوں پر مسلسل میزائل اور ڈرون حملے کرتے رہے ہیں، جسے گروپ کی قیادت نے اسرائیل کی غزا کو روکنے کی کوشش قرار دیا ہے۔