National News

اسرائیل نے تاریخی منصوبے کی منظوری دی، 5800 بھارتی یہودیوں کے عَلیاہ ( اسرائیل واپسی )کو ہری جھنڈی

اسرائیل نے تاریخی منصوبے کی منظوری دی، 5800 بھارتی یہودیوں کے عَلیاہ ( اسرائیل واپسی )کو ہری جھنڈی

انٹرنیشنل ڈیسک: اسرائیل حکومت نے اگلے پانچ سالوں میں بھارت کے شمال مشرقی علاقے سے باقی تمام 5,800 یہودیوں کو لانے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔ ان یہودیوں کو عام طور پر 'بینی مینشے' کہا جاتا ہے۔ اسرائیل کی 'یہوڈی ایجنسی' نے کہا کہ حکومت نے شمال مشرقی بھارت سے بینی مینشے کمیونٹی کی علیاہ (واپسی) کو مکمل کرنے کے لیے ایک اہم، وسیع اقدام کو اتوار کو منظور کر دیا۔ ایجنسی نے کہا، اس تاریخی فیصلے سے 2030 تک کمیونٹی کے تقریباً 5,800 ارکان اسرائیل آئیں گے۔ ان میں سے 1,200 ارکان کو 2026 میں لانے کے لیے منظوری مل گئی ہے۔ یہ پہلی بار ہوگا کہ 'یہودی ایجنسی' قبل از علیاہ عمل کی قیادت کرے گی۔
اس منصوبے کے لیے اندازاً نو کروڑ شیکل (2.7 کروڑ امریکی ڈالر) کے خصوصی بجٹ کی ضرورت ہوگی، جس سے ان مہاجرین کی پروازیں، مذہبی تعلیمات، رہائش، عبرانی زبان کی تعلیم اور دیگر چیزیں فراہم کی جا سکیں گی۔ یہ منصوبہ امیگریشن اور انضمام کے وزیر اوفیر سوفیر نے کابینہ کے سامنے پیش کیا۔ آنے والے دنوں میں مذہبی رہنماو¿ں (ربیوں) کا ایک وفد بھارت کے لیے روانہ ہونے کا امکان ہے۔ اعلان میں کہا گیا، یہ اب تک کا سب سے بڑا وفد ہوگا اور ایک دہائی سے بھی زیادہ عرصے میں پہلا وفد ہوگا۔ یہ وفد کمیونٹی کے تقریباً 3,000 بینی مینشے افراد کے انٹرویوز کرے گا، جن کے اسرائیل میں رشتہ دار ہیں۔
ماضی میں بینی مینشے کے یہودی ہونے پر گہری بحث ہوئی، لیکن 2005 میں سیفارڈی کمیونٹی کے سابق چیف ربی شلومو امر نے انہیں اسرائیل کا نسل زاد کے طور پر تسلیم کیا، جس سے ان کے اسرائیل میں ہجرت کا راستہ کھلا۔ کمیونٹی کا دعویٰ ہے کہ وہ مینشے قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں، جو تقریباً 2,700 سال قبل آشوریوں کے ذریعہ نکالے گئے دس قبائل میں سے ایک ہے۔ کمیونٹی کے تقریباً 2,500 ارکان پہلے ہی اسرائیل میں آباد ہو چکے ہیں۔ مقامی میڈیا کی خبروں کے مطابق، کمیونٹی کے زیادہ تر نوجوان اسرائیلی دفاعی فورسز کی لڑاکا یونٹوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ 'یہودی ایجنسی' اسرائیل میں قائم ایک بین الاقوامی تنظیم ہے جو علیاہ کو بنیادی قدر کے طور پر آگے بڑھا کر اسرائیل اور دنیا بھر کے یہودی لوگوں کو مستحکم کرنے کے لیے اجتماعی طور پر کام کرتی ہے۔
نوٹ : 'عَلیاہ ' ایک عبرانی (Hebrew) لفظ ہے، جس کا معنی اسرائیل ہجرت ، اسرائیل واپسی ، یہودیوں کا مذہبی/قومی طور پر اسرائیل جانا۔ یہ لفظ خاص طور پر اس عمل کے لیے استعمال ہوتا ہے جب دنیا کے مختلف ممالک میں رہنے والے یہودی اسرائیل منتقل ہوتے ہیں۔ مذہبی طور پر اسے ایک مقدس عمل سمجھا جاتا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top