لندن: بھارتی نڑاد ٹیکنالوجی سرمایہ کار سمیت بنرجی نے برطانیہ کے عوامی نشریاتی ادارے کے اعلیٰ سطح پرکام کے معاملات سے متعلق مسائل کی وجہ سے بی بی سی کے غیر انتظامی بورڈ رکن کے طور پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ بنرجی کا جمعہ کو استعفیٰ ایسے وقت میں آیا، جب بی بی سی میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے 2021 کے خطاب کو ایک دستاویزی فلم کے لیے ترمیم کرنے کو لے کر تنازعہ گہرا ہو گیا ہے۔ اس وجہ سے اس کے اعلیٰ عہدیداروں نے استعفیٰ دے دیا اور بورڈ کے صدر سمیر شاہ نے معافی مانگی ہے۔
اپنے استعفے میں بنرجی نے کہا کہ جنرل ڈائریکٹر ٹم ڈیوی اور نیوز چیف ڈیبورا ٹرنز کے عہدے چھوڑنے سے پہلے کے واقعات کے بارے میں ان سے مشورہ نہیں لیا گیا۔برطانوی براڈکاسٹنگ کارپوریشن (BBC) نے جمعہ کی رات ایک بیان میں کہا،سمیت بنرجی نے آج بی بی سی بورڈ کو اپنے استعفے کی اطلاع دی۔بی بی سی کے بیان میں کہا گیا، بورڈ میں غیر انتظامی ڈائریکٹر کے طور پر بنرجی کی مدت دسمبر کے آخر میں ختم ہونے والی تھی اور ہم ان کی خدمات کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ان کی جگہ کسی اور کو لانے کا کام پہلے سے ہی جاری ہے اور ہم مناسب وقت پر معلومات دیں گے۔
بی بی سی پر ان کی پروفائل کے مطابق، بنرجی کونڈورسٹ کے بانی ہیں، جو ایک مشاورتی اور سرمایہ کاری کی فرم ہے۔ بورڈ کے صدر سمیر شاہ ہیں، جنہوں نے تسلیم کیا تھا کہ بی بی سی کے 'پینورما' پروگرام کی ترمیم سے یہ غلط تاثر پیدا ہوا کہ ٹرمپ نے چھ جنوری 2021 کو کیپیٹل (امریکی کانگریس کمپلیکس) پر حملے کا اشارہ دیا تھا۔ ٹرمپ نے بی بی سی کی معافی کے باوجود اس پر مقدمے کی دھمکی دی ہے۔