انٹرنیشنل ڈیسک: نیپال کی سیاست میں تاریخی تبدیلی کے درمیان ہندوستان اور نیپال کے رشتوں کی نئی شروعات ہوئی ہے۔ نیپال میں ہندوستان کے سفیر نوین سریواستو نے منگل کو سنگھ دربار واقع وزیر اعظم دفتر میں نو منتخب عبوری وزیر اعظم سشیلا کارکی سے ملاقات کی اور انہیں ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کا سرکاری مبارکباد پیغام سونپا۔ نیپال کی وزارت خارجہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کیا کہ سفیر سریواستو نے وزیر اعظم مودی کی نیک تمنائیں پہنچاتے ہوئے یہ پیغام دیا کہ ہندوستان اور نیپال کے درمیان روایتی تعاون اور دوستی کے رشتے مزید مضبوط ہوں گے۔ مودی نے کہا- ہندوستان ، نیپال کے ساتھ اپنے گہرے ثقافتی، تاریخی اور جغرافیائی رشتوں کو مزید مضبوط کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ آپ کی قیادت میں دونوں پڑوسی ممالک ترقی اور تعاون کے نئے ابعاد قائم کریں گے۔
نیپال کی سیاست میں تاریخی لمحہ
سشیلا کارکی اتوار کو نیپال کی پہلی خاتون وزیر اعظم بنیں۔ ان کا انتخاب اس وقت ہوا جب سابق وزیر اعظم کے پی شرما اولی نے عہدہ چھوڑ دیا۔ اولی کو حالیہ ہفتوں میں شدید دبا کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ بدعنوانی کے الزامات، سوشل میڈیا پر سرکاری پابندی اور Gen-Z نوجوانوں کے بڑے احتجاج کے سبب اولی کی حکومت غیر مستحکم ہو گئی اور آخرکار انہیں استعفی دینا پڑا۔
عبوری حکومت کے لیے چیلنج
کارکی کی قیادت میں بنی عبوری حکومت کو مارچ 2026 میں عام انتخابات کرانا ہوں گے۔ تب تک اس حکومت کا کام نیپال کو سیاسی استحکام اور انتظامی سمت دینا ہوگا۔ ایسے میں کارکی کی حکومت کو ایک طرف داخلی سیاسی استحکام قائم کرنا ہوگا اور دوسری طرف خارجہ پالیسی میں توازن بنانا ہوگا۔
ہندوستان -نیپال رشتوں کی اہمیت
ہندوستان اور نیپال کے درمیان ثقافتی، مذہبی اور اقتصادی رشتے صدیوں پرانے ہیں۔ لیکن حالیہ برسوں میں کئی بار سرحدی تنازع، سیاسی اختلاف اور چین کے بڑھتے دخل کے سبب رشتوں میں تنا بھی دیکھا گیا۔ اس پس منظر میں بھارتی سفیر کی یہ ملاقات اور مودی کا پیغام خاص اہمیت رکھتا ہے۔ یہ پیغام بھارت کی طرف سے واضح اشارہ ہے کہ نئی عبوری حکومت کے ساتھ تعاون بڑھانے کی مکمل خواہش ہے۔