نیشنل ڈیسک: ہندوستان اور امریکہ کے درمیان طویل عرصے سے چل رہے ٹیرف تنازع کے جلد ختم ہونے کے اشارے مل رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق دونوں ممالک تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینے کے قریب ہیں۔ اس ڈیل کے نافذ ہونے کے بعد امریکہ کی طرف سے ہندوستان پر عائد 50 فیصد ٹیرف کو کم کر کے 15-16 فیصد کیا جا سکتا ہے۔
ڈیل کا فوکس: انرجی اور زراعت
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس ڈیل میں خاص طور پر انرجی اور زرعی شعبے پر توجہ دی جائے گی۔ اس کے تحت ہندوستان روس سے خام تیل کی درآمد کو محدود کر سکتا ہے۔ جبکہ امریکہ کو ہندوستانی زرعی مصنوعات کے بڑے بازار تک رسائی حاصل ہوگی۔
امریکہ کے لیے فائدہ
ڈیل کے تحت ہندوستان غیر جی ایم مکئی اور سویا میل جیسے امریکی زرعی مصنوعات کی درآمد میں اضافہ کر سکتا ہے۔ اس سے امریکہ کو ہندوستان بازار میں اپنی گرفت مضبوط کرنے کا موقع ملے گا۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان باقاعدہ ٹیرف اور مارکیٹ ریچ ریسرچ کے ذریعے تجارت کا توازن برقرار رکھنے کا انتظام ہو سکتا ہے۔
ہندوستان کو بھی فائدہ ہوگا
اس ڈیل کے تحت امریکہ ہندوستانی مصنوعات پر بھی ٹیرف میں کمی کر سکتا ہے۔ اس سے ہندوستانی برآمدات، خاص طور پر کپڑا، انجینئرنگ سامان اور دوائیوں جیسے شعبوں میں امریکی بازار میں مقابلہ بڑھے گا اور برآمد کنندگان کو فائدہ پہنچے گا۔
ڈیل کب ممکن؟
رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان یہ معاہدہ آخری مراحل میں ہے اور اس ماہ کے آخر تک ASEAN سربراہی اجلاس سے پہلے ڈیل کو حتمی شکل دی جا سکتی ہے۔ اس کے بعد باضابطہ اعلان کا امکان ہے۔
وزیر اعظم مودی اور ٹرمپ کی گفتگو
اس ہفتے کے آغاز میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور وزیر اعظم نریندر مودی کے درمیان فون پر بات چیت ہوئی۔ گفتگو بنیادی طور پر تجارت اور توانائی کے تعاون پر مرکوز رہی۔ ٹرمپ نے کہا کہ وزیراعظم مودی نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ ہندوستان روس سے تیل کی خرید کو محدود کرے گا۔
وزیر اعظم مودی نے اس گفتگو کی تصدیق اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر کی۔ انہوں نے لکھا کہ صدر ٹرمپ، آپ کی کال اور دیوالی کی دل کی گہرائیوں سے مبارکباد کا شکریہ۔ روشنی کے اس تہوار پر، ہماری دونوں عظیم جمہوریتیں دنیا کو امید کی کرن دکھاتی رہیں اور دہشت گردی کے تمام روپوں کے خلاف متحد رہیں۔
ممکنہ فوائد
ہندوستان کو امریکی بازار میں برآمدات بڑھانے کا موقع۔
امریکہ کو ہندوستانی بازار میں بڑی رسائی۔
دونوں ممالک کے درمیان تجارتی توازن اور تعاون مضبوط ہوگا۔
ہندوستانی برآمد کنندگان زیادہ مسابقتی بنیں گے اور تجارتی تعلقات بہتر ہوں گے۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے لیے اقتصادی اور حکمت عملی کی نظر سے اہم ہے۔ اگر یہ ڈیل کامیاب ہوتی ہے، تو ہندوستان -امریکہ تجارتی تعلقات میں نئے مواقع کھل سکتے ہیں اور طویل عرصے سے چل رہے ٹریف تنازع کا حل بھی نکل آئے گا۔